وفاقی آئینی عدالت کا پہلا فل کورٹ اجلاس منعقد ہوا، جس میں آئندہ کے عدالتی طریقہ کار اور ضابطۂ کار پر اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں یہ اصولی فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ کا لائسنس رکھنے والے وکلاء ہی آئینی عدالت میں پیش ہو کر دلائل دینے کے مجاز ہوں گے۔ تاکہ آئینی نوعیت کے حساس مقدمات میں معیاری اور مستند قانونی معاونت کو یقینی بنایا جاسکے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں عدالتی اصلاحات، مقدمات کی فوری سماعت، اور اہم آئینی سوالات کے حل کے لیے مربوط حکمتِ عملی پر بھی گفتگو کی گئی۔
فل کورٹ کا یہ پہلا اجلاس نئے عدالتی ڈھانچے کے باقاعدہ آغاز کی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔