11 دسمبر 2004 کو راولپنڈی میں پیدا ہونے والے سعد مسعود پاکستان شاہینز کے علاوہ پی ایس ایل فرنچائز اسلام آباد یونائٹیڈ کی جانب سے بھی کھیل چکے ہیں۔
پاکستان شاہینز اور بنگلہ دیش اے نے ایشیا کپ رائزنگ سٹارز کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے جو اتوار کو دوحہ میں کھیلا جائے گا۔ اس ٹورنامنٹ کی دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک سیمی فائنل کا فیصلہ سپر اوور میں جبکہ دوسرے کا آخری اوور میں ہوا۔
پاکستان شاہینز نے جمعے کی شب سری لنکا اے کو پانچ رنز سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی۔
پاکستان شاہینز کی جانب سے آل راونڈ کارکردگی دکھانے پر سعد مسعود کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔ اُنھوں نے 18 رنز کے عوض تین وکٹیں جبکہ 25 گیندوں پر 22 رنز بنا کر ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔
پاکستان شاہینز نے نو وکٹوں کے نقصان پر 153 رنز بنائے، ایک وقت میں شاہینز کی 5 وکٹیں صرف 62 کے مجموعی سکور پر گر چکی تھیں لیکن پھر سعد مسعود اور شاہد عزیز نے اننگز کو سہارا دیا اور شاہینز نے 20 اوورز میں 153 رنز بنا لیے۔
پاکستان کی جانب سے غازی غوری 36 گیندوں پر 39 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
جواب میں سری لنکا کی آٹھ وکٹیں صرف 99 رنز پر گر چکی تھیں اور ایسا لگ رہا تھا کہ پاکستان آسانی سے یہ میچ جیت جائے گا لیکن ملن رتنائیکے نے بھرپور مزاحمت دکھائی۔ آخری اوور میں سری لنکا اے کو میچ جیتنے کے لیے 15 رنز درکار تھے لیکن پوری ٹیم 148 رنز بنا پر آؤٹ ہو گئی۔
اس سے قبل بنگلہ دیش نے جمعرات کو انڈیا کو سپر اوور میں شکست دے کر فائنل کے لیے جگہ بنائی تھی۔
بنگلہ دیش نے انڈیا کو میچ جیتنے کے لیے 195 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن انڈیا اے کی ٹیم 194 رنز بنا سکی۔ سپر اوور میں انڈیا اے کی ٹیم کوئی رن نہ بنا سکی اور اس کے دونوں بلے باز پہلی دو گیندوں پر ہی پویلین لوٹ گئے۔ جواب میں اوور کی دوسری اننگز میں ہی انڈیا اے کے بولر نے وائیڈ بال کروا دی جس کے بعد بنگلہ دیش اے کی ٹیم نے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
انڈین بلے باز کو پویلین کی راہ دکھانے والے سعد مسعود مین آف دی میچ
پاکستان شاہینز کی جانب سے آل راؤنڈر سعد مسعود کو بہترین کارکردگی پر انھیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔
یہ وہی سعد مسعود ہیں جنھوں نے انڈیا اے کے خلاف میچ میں انڈین بلے باز نیمن ڈھر کو آوٹ کرنے کے بعد غصے سے پویلین کی طرف اشارہ کیا تھا۔
اس سے پہلی گیند پر انڈین بلے باز نے سعد مسعود کو پیڈل سویپ پر چوکا لگایا تھا لیکن اگلی ہی گیند پر نیمن سعد کی گیند پر ایکسٹرا کور پوزیشن پر کیچ آوٹ ہو گئے تھے۔
انڈیا کے خلاف میچ میں بھی سعد مسعود نے چار اوورز میں 31 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کی تھیں۔
11 دسمبر 2004 کو راولپنڈی میں پیدا ہونے والے سعد مسعودپاکستان شاہینز کے علاوہ پی ایس ایل فرنچائز اسلام آباد یونائٹیڈ کی جانب سے بھی کھیل چکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھی سعد مسعود کی بہترین کارکردگی پر بات ہو رہی ہے۔
سپورٹس جرنلسٹ شاہد ہاشمی لکھتے ہیں کہ سعد مسعود اچھے لیگ سپنر ہیں اور اُن کی گگلی بھی شاندار ہے، یہ مستقبل کے سٹار ہیں۔
داور نامی صارف نے سعد مسعود کی کارکردگی پر ایکس پر لکھا کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
علی رضا نے ایکس پر لکھا کہ سعد مسعود کے ساتھ ساتھ سفیان مقیم نے بھی بہترین کارکردگی دکھائی۔ خیال رہے کہ سفیان مقیم نے چار اوورز میں صرف 12 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔
شاہ زیب علی نامی صارف لکھتے ہیں کہ سفیان اور سعد مسعود کی تین، تین وکٹیں، نوجوان پاکستانی بولرز نے پاکستان کو فائنل میں پہنچا دیا۔
ہارون لکھتے ہیں کہ سعد مسعود پاکستان کے پاس نئے آنے والے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ وہ ابھی تک کسی فرسٹ کلاس ٹیم کا حصہ نہیں۔ اُنھیں کارکردگی میں نکھار کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنی چاہیے۔
ایشیا کپ رائزنگ سٹارز میں پاکستان شاہینز کا سفر
پاکستان شاہینز نے ایشیا کپ رائزنگ سٹارز میں ناقابل شکست رہتے ہوئے فائنل تک کوالیفائی کیا ہے۔
پاکستان کی ٹیم نے اپنے پول میں انڈیا اے، متحدہ عرب امارات اور عمان کی ٹیموں کو شکست دے کر سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی۔
پاکستان شاہینز نے انڈیا اے کو آٹھ وکٹوں سے شکست دی تھی۔ اس کامیابی پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے بھی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پاکستان کے فخر کا لمحہ ہے۔
’ایشیا کپ رائزنگ سٹارز ٹورنامنٹ میں پاکستان شاہینز کی کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کرکٹ کا مستقبل روشن ہے۔‘
اس سے قبل انڈیا کے خلاف میچ میں پاکستان شاہینز کے معاذ صداقت نے بھی خوب داد سمیٹی تھی۔ معاذ صداقت نے انڈیا کے خلاف میچ میں دو وکٹیں حاصل کی تھیں اور 79 رنز کی ناقابل شکست اننگز بھی کھیلی تھی۔