ہیئر ریموونگ کریموں کا استعمال ہر لڑکی اور خاتون کی زندگی میں عام ہے۔ یہ وقت کی ضرورت بھی ہے اور صفائی و پاکی کے لئے اہمیت کی حامل بھی ہے۔ ریسرچ کے مطابق خواتین اور جوان لڑکیاں ایک ماہ میں کم ازکم 2 مربہ ان کریموں کا استعمال جسم پر لازمی کرتی ہیں۔ ایسی خوتاین جن کے بال موٹے یا زیادہ ہوتے ہیں وہ اس کو ایک ماہ میں 3 مرتبہ بھی استعمال کرتی ہیں۔ ان کو استعمال کرنے سے جسم کی صفائی تو ہو جاتی ہے مگر یہ جلد کو کالا کرنے کی ایک خاص وجہ بنتی ہی۔
اکثر خواتین کے انڈر آرمز کالے پڑ جاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ مہنگی وائٹننگ کریموں کا بے جا استعمال کرتی ہیں اور اس سے ان کی جلد پر ڈیڈ سیلز کی تعداد زیادہ سے زیادہ ہو جاتی ہے اور کچھ خواتین جن کو ہارمونز کے مسائل زیادہ ہوتے ہیں ان کی جلد پر دراڑیں پڑ جاتی ہیں۔ جلد کی پرتوں کے اندر نہ صرف کالک پھیلتی ہے بلکہ بدبو بھی زیادہ آنے لگتی ہے۔
اگر ایسے مسائل کا سامنا آپ کو بھی ہے تو ان کریموں کا استعمال کم سے کم کریں اور لیڈیز شیوررز سے اپنی زندگی آسان بنائیں۔ کریموں اور شیوورز کے استعمال کے بعد جلد پر بے بی آئل سے مالش لازمی کریں تاکہ روکھی اور بے رونق جلد مزید خراب یا کالی نہ ہو۔ بعض اوقات آئلنگ نہ کرنے کی وجہ سے بھی جلد خراب ہو جاتی ہے۔