کراچی: بلوچستان کے ضلع جعفرآباد کے علاقے ڈیرا اللہ یار کے ایک اسکول میں امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کے زیراہتمام کمیونٹی فن فیئر کا انعقاد کیا گیا جس میں اسکولوں کے طلبہ و طالبات، ان کے والدین، اساتذہ اور مقامی کمیونٹی کے افراد نے تعلیمی و تفریحی سرگرمیوں سے بھرپور دن گزارا۔ اس میلے کا مقصد لڑکیوں کو بااختیار بنانے، تعلیم کے حق تک ان کی رسائی اور بلوچستان کے عوام کے لیے امریکی حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو اجاگر کرنا تھا۔
یو ایس ایڈ نے بلوچستان سمیت پاکستان کے تمام صوبوں میں اسکولوں میں طلبہ خصوصاً
لڑکیوں کا تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے میں نمایاں مدد دی ہے۔ وومن ڈیولپمنٹ کمیونٹی
آرگنائزیشن پروگرام (WDCO) کے تحت جعفرآباد میں ان لڑکیوں کے لیے 4 سیکنڈری اسکول
قائم کیے گئے ہیں جو ضلع میں سیکنڈری اسکولوں کی کمی کی وجہ سے اپنا تعلیمی سلسلہ
جاری نہیں رکھ سکتی تھیں۔
تقریب کے مہمان خصوصی جعفرآباد کے ڈپٹی کمشنر سہیل انور ہاشمی نے اس موقع پر خطاب
کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ ہم بلوچستان کے عوام کی مدد پر یو ایس ایڈ کے انتہائی شکر گزار
ہیں بالخصوص لڑکیوں کی تعلیم کے سلسلے میں مدد پر جس کا حتمی فائدہ پورے معاشرے کو
ہوتا ہے۔‘‘
ڈبلیو ڈی سی او کے چیف ایگزیکٹو حنیف رند کا کہنا تھا کہ ‘‘ ہر بچے کو معیاری تعلیم
اور سیکھنے کے عمل تک عمر بھر محفوظ رسائی کا حق حاصل ہے۔ یو ایس ایڈ کی مدد کے
ذریعے ہم جعفرآباد اور گردو نواح کے علاقوں کی بے شمار لڑکیوں کا تعلیم کا خواب
پورا کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔’‘
یہ فن فیئر یو ایس ایڈ کی جانب سے دیگر دور دراز علاقوں میں منعقد کیے جانے والے
ایسے ہی پروگراموں کے سلسلے کا حصہ تھا۔ اس میلے میں شرکا کے لیے مختلف دلچسپ
سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا تھا جن میں ٹیبلو، کامیڈی، ثقافتی پرفارمنس اور بچوں کی
تعلیم کے متعلق پتلی تماشا وغیرہ شامل تھے۔ شرکا ان تمام سرگرمیوں سے بے حد لطف
اندوز ہوئے۔ بچے بھی گلوکاری، شاعری اور ڈرائنگ کے مقابلوں میں حصہ لیتے ہوئے بے حد
پرجوش دکھائی دیے، ان سرگرمیوں کا مقصد بچوں کی خود اعتمادی میں اضافہ کرنا تھا۔
گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول جعفرآباد کی بارہ سالہ طالبہ فرزانہ کا کہنا تھا کہ‘‘
میں اپنے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ یہاں آئی ہوں اور بہت خوش ہوں، میں نے آج سے
پہلے کبھی ایسی کسی سرگرمی میں حصہ نہیں لیا تھا اور یہاں آکر میں بہت سی نئی چیزیں
سیکھی ہوں۔’’ پانچ طالبات کی والدہ سکینہ بی بی کا کہنا تھا کہ ‘‘ اس قسم کے ایونٹ
ہمیں اپنی بیٹیوں کے حقوق کو بہتر طور پر سمجھنے اور ان کی تعلیم کی ضرورت محسوس
کرنے میں مدد دیتے ہیں۔’’