جن مریض کو ڈاکٹرز جواب دیتے ہیں انہیں ٹھیک کر دیتا ہوں ۔۔ انتقال کر جانے والی مریضہ کو زندہ کرنے کا دعویٰ کرنے والے شخص نے کس طرح علاج کیا کہ وہ زندہ ہوگئی؟

image

اس میں کوئی شک نہیں بیماری اللہ دیتا اور وہی بندے کو شفایاب بھی کرتا ہے۔ ڈاکٹر تو ذریعہ ہوتے ہیں کہ ان کے پاس علاج کے لیے جائیں اور وہ ہمیں اچھی سے اچھی دوائی دے کر ہمیں ٹھیک کر دیں۔

سوشل میڈیا پر مختلف ڈاکٹروں کی کہانی آپ دیکھ چکے ہوں گے کہ وہ کس طرح علاج کرتا ہے کس چیز سے علاج کرتا ہے وغیرہ۔

لیکن آج ہم کو ایسے شخص کے بارے میں بتائیں گے جن کے پاس خود بڑے بڑے ڈاکٹر اور دیگر شبہ سے تعلق رکھنے والے افراد علاج کی غرض سے آتے ہیں۔

مذکورہ شخص جن کے ہاتھ میں اللہ نے شفا رکھی ہے ان کا نام سید شکیل شاہ ہے۔ شکیل شاہ کینسر کے چوتھے اسٹیج والے مریض ہوں یا جن مریضوں کو ڈاکٹروں نے جواب دے دیا ہو ان کا یہ علاج کرتے ہیں۔

سید شکیل شاہ نے سید باسط علی کے ویب شینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس بہت سے مریض آتے ہیں مگر سب کے سب صحتیاب نہیں ہوتے۔ ان میں کچھ نازک مزاج ہوتے ہیں کڑوی دوا نہیں کھاسکتے اور وہ ایسا چاہیں کہ ایک ڈسپرین کی گولی جسم کے اندر جائے اور وہ صحتیاب ہوجائے ایسا ہو نہیں سکتا۔

شکیل شاہ نے بتایا کہ کچھ مریض ان کے پاس ایسے بھی آتے ہیں جن کے اوپر اثرات ہوتے ہیں اور اگروہ کوئی غذا لیتے ہیں تو وہ انہیں ہضم نہیں ہوپاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں بہت سخت علاج بتاتا ہوں جن پر لوگوں کا عمل کرنا مشکل ہوجاتا ہے مگر صحتیاب وہ اسی طرح ہی ہوسکتے ہیں۔

سید شکیل شاہ نے ایک مریضہ کا حیرت انگیز واقعہ سنایا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک مریضہ کا کیس ان کے پاس آیا۔ملتان کی رہنے والی حافظ قرآن لڑکی جو منہ کو چھو کر زندگی کی طرف واپس لوٹی۔ شکیل شاہ نے بتایا کہ لڑکی کو ہیپاٹائٹس سی کا مرض لاحق تھا۔ میں نے اس کے والدین کو دمسا بوٹی کے استعمال کی تجویز پیش کی تھی جسے اس کے والد نے یہ کہہ کر علاج کروانے سے انکار کردیا تھا کہ سائنس اب اتنی ترقی کرچکی ہے تو اس حکیم کے علاج کی کیا ضرورت۔ لڑکی کے والد نے کہا کہ ہم اپنی بچی کا علاج انٹرفیرون تھراپی سے کروائیں گے۔

لڑکی کا علاج ملتان کے ایک بڑے اسپتال میں شروع ہوا جہاں اس کی انٹرفیرون تھراپی ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ تھراپی شروعات بہت سخت ہوتی تھی اس کے لگتے ہی لڑکی کا جگر فیل ہوگیاگردے فیل ہوگئے اور یہاں تک معدہ تباہ ہوگیا جس کے بعد ڈاکٹروں نے والدین سے معذرت کرلی اور کہا کہ اب بچی کی جان نہیں بچ سکتی۔ بچی کی لاش کو اسٹریچر پر ڈال کر نکلا دیا کہ اب بچی کے کفن کی تیاری کرلیں اس کا اب کوئی علاج ممکن نہیں ہے۔

شکیل شاہ نے بتایا کہ لڑکی حافظ قرآن تھی اور وہ سورۃ البینات کی تلاوت کر رہی تھی۔ یہ تلاوت پڑھتے ہی پڑھتے اللہ نے معجزہ دکھایا اور اس کو دوبارہ زندگی بخش دی۔ انہوں نے بتایا لڑکی بول نہیں سکتی تھی مگر اس کے ہاتھ کی انگلیاں ہل رہی تھیں۔ ڈاکٹروں نے جب لڑکی کا چیک اپ کیا تو انہوں نے بہانہ کر دیا کہ ہاں دل کی دھڑکن ابھی آہستہ آہستہ چل رہی ہے مگر تھوڑی دیر بعد لڑکی مر جائے گی۔ بہرآل ڈاکٹروں نے لڑکی کا علاج کرنے سے انکار کردیا۔

معروف حکیم شکیل شاہ نے مزید بتایا کہ وہ لڑکی جب گھر گئی تو اسے ہوش آگیا اور اپنے والد سے کہا ابا سائنس تو فیل ہوگئی اب میرا کوئی دیسی علاج کروا دیں۔ اس کے والد نے مجھ سے دہماسہ بوٹی کا رابطہ کر کے مجھ سے پوچھا اور چار ماہ بعد لڑکی بالکل ٹھیک ہوگئی۔ بعد ازاں اس نے یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور اس کی شادی بھی ہوگئی اس کے بچے بھی ہیں اور وہ صحت مند زندگی گزار رہی ہے۔

مزید سید شکیل شاہ نے کن حقیقی واقعات پر روشنی ڈالی اور کس طرح اپنے علاج کرنے کے بارے میں بتایا دیکھئے ویڈیو میں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US