دنیا بھر کے طبی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ انسان رات میں بھرپور نیند لے. 24 گھنٹوں میں 8 گھنٹے کی نیند لینا نہ صرف جسمانی صحت کے لئے مفید ہے بلکہ یہ ذہنی صحت کع برقرار رکھنے کے لیے بھی مفید ہے۔ چند دہائیوں پہلے یعنی 1963 میں 17 برس کے طالب علم رینڈی گارڈنر نے ایک سائنسی تجربے کی خاطر اپنی راتوں کی نیند کا رسک لیا جس کے نتائج وہ آج تک بھگت رہے ہیں
رینڈی گارڈنر کا تعلق امریکہ سے ہے اور ایک سائنس فیئر کے دوران انھوں نے یہ تجربہ کرنے کا سوچا کہ بغیر سوئے انسان کتنی دیر تک جاگ سکتا ہے جس کے بعد وہ 11 راتیں جاگے.
البتہ اس کے نتائج صرف 3 دن میں ہی سامنے آنا شروع ہوگئے تھے. ان کو بولنے میں اور چیزیں یاد رکھنے میں تکلیف شروع ہوگئی یہاں تک کہ بعد میں نیند کی کمی کا مستقل شکار ہوگئے. اب کئی دہائیاں گزرنے کے بعد بھی رینڈی کا کہنا ہے کہ اس تجربے کے اثرات ان پر ابھی بھی موجود ہیں اور کسی کو بھی اس قسم کا تجربہ نہیں کرنا چاہیے.
یہ واقعہ ایسے لوگوں کے لیے سبق ہے جو کام یا دیگر مصروفیات کے لیے رات کی نیند قربان کرنے کے عادی ہوتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق نیند کم لینے سے عمر بھی کم ہوتی ہے۔