ملک میں مسلسل پانچویں بار پیٹرولیم مصنوعات، خاص طور پر پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں یکم اکتوبر سے کمی کا امکان ہے۔
30 ستمبر کی رات کو پٹرول، ڈیزل، اور کیروسین آئل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی تصدیق کی گئی۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ افراط زر میں کمی کے باعث یہ اعداد و شمار سنگل ڈیجٹ میں آ گئے ہیں، جس کے نتیجے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہو گئی ہیں۔
پچھلے ڈیڑھ ماہ کے دوران، پیٹرول کی قیمت میں 26.5 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 34 روپے فی لیٹر کی کمی ہوئی ہے۔ مزید یہ کہ مہنگائی کی شرح میں بھی واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے، اور شرح سود میں 2 فیصد کی کمی کی گئی ہے۔
عالمی مارکیٹ کی صورت حال:
دوسری جانب، بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ منگل کے روز عالمی طلب میں کمزوری کے خدشات کی بنا پر خام تیل کی قیمتوں میں مزید کمی آئی۔ نومبر کے لیے برینٹ کروڈ آئل کی قیمت 48 سینٹ کمی کے ساتھ 72.27 ڈالر تک پہنچ گئی، جبکہ امریکی کروڈ آئل کی اکتوبر کی قیمت میں بھی 37 سینٹ کی کمی ہوئی ہے۔
یہ کمی چینی مارکیٹ میں ایندھن کی طلب میں معمولی کمی اور برآمدی مارجن کی کمزوری سے منسلک ہے، اور یہ رجحان آئندہ چند روز تک جاری رہنے کی توقع ہے۔
قیمتوں کا اثر:
پاکستان میں ایندھن کی قیمتوں کا تعین عالمی مارکیٹ میں فیول کی قیمتوں کے ساتھ براہ راست جڑا ہوا ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی کے نتیجے میں نہ صرف پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوتی ہیں، بلکہ بجلی کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔
آنے والے دنوں میں قیمتوں میں یہ تبدیلیاں عوام کے لیے امید کا باعث بن سکتی ہیں۔