کراچی کے بچوں میں ہیپاٹائٹس اے کے کیسز میں خطرناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، جس پر ماہرین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ نجی اسپتال کے پیڈیاٹرک ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ ڈاکٹر فائزہ جہاں کے مطابق، اسپتال میں روزانہ 4 سے 5 بچے ہیپاٹائٹس اے کا شکار ہو کر علاج کے لیے لائے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر فائزہ نے ہیپاٹائٹس اے کی علامات کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ بیماری کی علامتوں میں آنکھوں کا پیلا پن، الٹیاں، بار بار بخار، جسم میں درد، پیٹ اور گلے کا درد شامل ہے، جو والدین کو فوری تشویش میں مبتلا کر دیتی ہیں۔
اس سنگین صورتحال کے پیشِ نظر ڈاکٹر فائزہ نے ہیپاٹائٹس اے سے بچاؤ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس بیماری سے ویکسین اور احتیاطی تدابیر کے ذریعے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے والدین کو ہدایت کی کہ صاف اور ابلا ہوا پانی پینے کو یقینی بنائیں، کیونکہ آلودہ پانی اس مرض کی ایک بڑی وجہ ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ ڈاکٹر فائزہ نے پیراسٹامول کے استعمال سے خبردار کیا، کیونکہ یرقان کے دوران جگر میں سوزش بڑھ جاتی ہے اور پیراسٹامول کے استعمال سے جگر فیل ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
کراچی میں یہ بڑھتا ہوا رجحان والدین کے لیے لمحۂ فکریہ ہے، اور یہ وقت ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اپنے بچوں کی صحت کا بھرپور خیال رکھا جائے۔