خیبرپختونخوا سے عالمی منڈی تک: سرحد چیمبر میں بزنس فسیلیٹیشن ڈیسک قائم، برآمدات کے فروغ کی جانب عملی قدم

image

پشاور کے سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ایک نیا سنگِ میل عبور کر لیا گیا ہے۔ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) کے اشتراک سے چیمبر ہاؤس میں "بزنس فسیلیٹیشن ڈیسک" کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جس کا مقصد صوبے کی کاروباری برادری، خاص طور پر برآمد کنندگان کو موثر رہنمائی اور سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ ملکی برآمدات کو علاقائی سطح سے بین الاقوامی منڈیوں تک وسعت دی جا سکے۔

اس ڈیسک کا باقاعدہ افتتاح سرحد چیمبر کے صدر فضل مقیم خان اور TDAP کے ڈائریکٹر نعمان بشیر نے کیا۔ تقریب میں چیمبر کے سینئر نائب صدر عبدالجلیل جان، نائب صدر شہریار خان، سیکریٹری جنرل مقتصد احسن اور دیگر اہم عہدیداران بھی شریک ہوئے۔

ڈیسک پر TDAP کے نمائندے مستقل طور پر موجود ہوں گے جو برآمدی دستاویزات، تجارتی مواقع، اور دیگر تکنیکی امور پر کاروباری حضرات کی رہنمائی کریں گے۔ فضل مقیم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ قدم صرف ایک انتظامی سہولت نہیں، بلکہ خیبرپختونخوا کو تجارتی ترقی کی نئی راہ پر گامزن کرنے کا عملی مظہر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برآمدات میں اضافہ نہ صرف معیشت کو سہارا دے گا بلکہ علاقائی روابط کو بھی فروغ دے گا، خصوصاً وسطی ایشیائی ریاستوں اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ موجودہ حکومتی پالیسیوں نے برآمدی شعبے میں مثبت رجحان پیدا کیا ہے، لیکن ابھی ملک کی پیداواری صلاحیت اور برآمدی امکانات کا مکمل فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا۔ خیبرپختونخوا، اپنی جغرافیائی اہمیت کے باعث، علاقائی تجارت کا قدرتی مرکز بن سکتا ہے۔

TDAP کے ڈائریکٹر نعمان بشیر نے اپنے ادارے کی مستقبل کی حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان کی ترجیح پاکستانی مصنوعات کی نئی منڈیوں تک رسائی ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ادارہ نہ صرف نمائشوں اور تجارتی سرگرمیوں کے ذریعے ایکسپورٹرز کی عملی مدد کرے گا، بلکہ انہیں درپیش مسائل کے حل کے لیے بھی ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔

سرحد چیمبر کی اس کاوش سے اندازہ ہوتا ہے کہ ادارہ نہ صرف تاجروں کے مفاد میں فیصلے کر رہا ہے بلکہ قومی معیشت کی بہتری کے لیے بھی کردار ادا کر رہا ہے۔ بزنس فسیلیٹیشن ڈیسک کا قیام، ایک ایسے وقت میں جب عالمی تجارتی منظرنامہ مسلسل بدل رہا ہے، یقیناً ایک دور اندیش قدم ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow