اربعین کے موقع پر ایران اور عراق کی جانب زائرین کے پیدل سفر پر وفاقی حکومت نے پابندی عائد کر دی جس کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے بھی زائرین کو بلوچستان کی طرف سفر سے روکنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی جانب سے صوبائی پولیس افسر اور تمام ڈپٹی کمشنرز کو باضابطہ خط جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کے حکم کے مطابق اس سال زائرین کو ایران یا عراق کی طرف پیدل سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے فیصلے کے تحت تمام ٹور آپریٹرز کو فوری طور پر آگاہ کیا جائے اور اس ہدایت پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔ اس فیصلے کا مقصد عوامی اور قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے ملک بھر کے تمام چیف سیکریٹریز کو بھی ہدایت جاری کی گئی ہے کہ زائرین کو بلوچستان کے ذریعے ایران جانے سے روکا جائے۔ اسی تناظر میں خیبر پختونخوا حکومت نے تمام ڈویژنل کمشنرز، محکمہ مذہبی امور، اور دیگر متعلقہ حکام کو آگاہ کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ ہر سال ہزاروں زائرین اربعین کے موقع پر کربلا کی جانب پیدل سفر کرتے ہیں لیکن اس سال یہ روایتی سفر محدود کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ فیصلہ موجودہ سیکیورٹی حالات اور ممکنہ خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
حکومت نے زائرین سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومتی احکامات پر عمل کریں اور کسی بھی قسم کی غیر قانونی یا غیر محفوظ نقل و حرکت سے اجتناب کریں تاکہ خود کو اور دوسروں کو ممکنہ مشکلات سے محفوظ رکھا جا سکے۔