دفتر خارجہ نے یوکرینی صدر کی جانب سے جنگ میں مبینہ پاکستانیوں کی شمولیت کے الزام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے یوکرین سے باضابطہ وضاحت طلب کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یوکرینی صدر کے الزامات بے بنیاد ہیں، پاکستان کو یوکرین کی جانب سے کسی قسم کے شواہد فراہم نہیں کیے گئے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی باضابطہ رابطہ کیا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ذمہ دار ریاست ہے اور کسی بیرونی جنگ میں مداخلت کی پالیسی نہیں رکھتا۔
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ اقدامات خطے میں کشیدگی بڑھا رہے ہیں پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور فلسطینیوں پر مظالم کے دوران اسرائیل سے کسی بھی قسم کے رابطوں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
افغان وزیر خارجہ ملا امیر متقی کے مجوزہ دورہ پاکستان سے متعلق سوال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ نہ ہی یہ دورہ منسوخ ہوا ہے اور نہ ہی مؤخر بلکہ دونوں ممالک کے درمیان حتمی تاریخ طے ہونا ابھی باقی ہے جس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔