بڑی بڑی پیش گوئیاں کرنے والی بابا وانگا کون ہیں، اور نابینا ہونے کے باوجود یہ پیش گوئیاں کیسے کرتی ہیں؟

image

دنیا میں کئی ایسے لوگ ہیں جنہیں خدا نے ایسی صلاحیتوں سے نوازا جو رہتی دنیا تک قابلِ تعریف ہیں اور رہیں گی جن میں لاکھوں لوگ ایسے بھی ہیں جو اس دنیا سے تو رخصت ہوگئے مگر ان کی بتائی ہوئی باتیں آج بھی زندہ ہیں اور بعض اوقات ان کی جانب سے کی گئی پیش گوئیاں بھی سچ ثابت ہو جاتی ہیں۔ ہم یہاں بات کر رہے ہیں تاریخ کی معروف ترین نجومی خاتون بابا وانگا کے بارے میں جنہوں نے پوری دنیا میں اپنی پیش گوئیوں سے کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ آئیے آج ہماری ویب کی جانب سے ان کی زندگی کے بارے میں چند اہم باتیں جانیئے:

بابا وانگا کی پیدائش:

بابا وانگا کی پیدائش 31 جنوری 1911 میں شمالی مقدونیہ میں ہوئی۔ ان کے والد پینڈو سرچیف اور والدہ پیراسکیوا سرچیوا تھی۔ ان کی پیدائش قبل از وقت ہونے کی وجہ سے ان میں کئی طبی پیچیدگیاں تھیں ۔

بچپن:

ان کا بچپن غربت میں گزرا کیونکہ جن یہ تین سال کی تھیں تووالدہ کا انتقال ہوگیا والد چونکہ فوجی تھے انہیں کسی جنگ پر بھیج دیا گیا تھا ان کو ہمسایوں اوروالدین کے دوستوں نے پالا۔ جنگ سے واپس آنے پر ان کے والد نے دوسری شادی کر لی اس وقت وانگا 7 سال کی تھیں۔

پسندیدہ کھیل :

بچپن میں باباوانگا کا پسندیدہ کھیل ڈاکٹر ڈاکٹر تھا یہ خّد ڈاکٹربنتی اور دوسرے بچوں کو مریض بنا کر ان کا علاج کرتی تھی۔

بینائی سے محروم :

باباوانگا 12سال کی تھیں جب ان کے ساتھ ایک طوفان میں ان کی بینائی چلی گئی تھی۔ ان کے والد نے ان کی آنکھوں کے تین آپریشن کروائے مگر ان کی بینائی واپس نہ آسکی۔پھر انہوں نے نابیناﺅں کے سکول میں تعلیم بھی حاصل کی۔

پیش گوئیاں:

باباوانگا نے نابینا ہونے کے بعد اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کی دیکھ بھال بھی کی اور اسی دوران ان کو عجیب غریب خواب آنے لگے اور دن بہ دن وہ آگے کیا ہونے والا ہے اس سے متعلق بتاتی رہیں جو زیادہ تر سچ ہو جاتا، وہ اپنے پاس قریبی لوگوں کو باتیں بتاتی تھیں اور جن لوگوں نے ان باتوں کو اپنے پاس لکھ کر محفوظ کیا انہی میں سے آج تک کی پیش گوئیاں دیکھ کر بتائی جاتی ہیں جو کسی حد تک سچ اور کچھ غلط بھی ہوتی ہیں۔

وفات:

واضح رہے کہ ان کی وفات 85 سال کی عمر میں 11 اگست 1996 کو بلغاریہ میں ہوئی۔ حال ہی میں ان کی 2021 سے متعلق پیش گوئیاں سامنے آئیں تھیں جن میں کئی اچھے اور کئی بُرے واقعات سے متعلق بتایا گیا تھا


About the Author:

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts