عالمی وبا کورونا وائرس کی تباہ کاریاں پوری دنیا میں جاری ہیں جبکہ بھارت میں کووڈ 19 کے کیسز بہت زیادہ شدت اختیار کر گئے ہیں جس کی وجہ سے کورونا مریضوں کی میتیں کچرے والی گاڑی میں لے جانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈیا کی ریاست مہارشٹرا کے شہر دھولیہ میں کورونا سے متاثرہ شخص کی میت کو منتقل کرنے کے لیے مقامی انتظامیہ نے ایمبولینس فراہم نہیں کی۔
رپورٹ کے مطابق دھولیہ کے 70 سالہ رہائشی ترنبک کمار ٹھاکر کو کورونا کی تشخیص ہوئی اور اُن کی طبعیت مسلسل خراب ہوتی رہی اور اسی دوران وہ گھر پر ہی انتقال کر گئے۔
اہل خانہ نے آخری رسومات کے لیے جسد خاکی کو شمشان گھاٹ منتقل کرنے کے لیے انتظامیہ سے رابطہ کر کے ایمبولینس مانگی، جس پر انہیں کچھ وقت انتظار کرنے کا مشورہ دیا گیا۔ دس گھنٹے لمبے انتظار کے بعد جب ایمبولینس فراہم نہیں کی گئی تو اہل خانہ میت کو کچرے کی گاڑی میں رکھ کر لے گئے۔
مقامی افراد ہسپتال انتظامیہ کے ایمبولینس فراہم نہ کرنے کے منفی رویے سے سیخ پا ہوئے اور انہوں نے افسران کو گھیر کر سوالات پوچھے مگر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوسکا۔
کچرے کی گاڑی میں میت منتقل کرنے کے دوران ایک شخص نے تصاویر اور ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کر دیں، جس کے بعد انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
اس واقعہ کے بعد لوگ اس بات پر بہت حیرت زدہ ہیں کہ اگر کورونا کے سبب موت ہوئی ہے تو فوری طور پر مرنے والے کی آخری رسومات ادا کرنے کا انتظام کیا جانا چاہیے۔