امریکی ریاست ٹیکساس میں سیلاب سے متعدد ہلاک، 23 بچیاں تاحال لاپتہ

image

امریکی ریاست ٹیکساس میں شدید بارشوں سے پیدا ہونے والی طغیانی کے باعث کم سے کم 24 افراد ہلاک جبکہ ایک سمر کیمپ میں شریک 20 سے زائد بچیوں سمیت متعدد لوگ لاپتہ ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ٹیکساس کے پہاڑی علاقے میں چند گھنٹے کے دوران شدید بارش کے باعث نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں اور لاپتہ ہونے والے افراد کو تلاش کیا جا رہا ہے۔

ٹیکساس کی کیر کاؤنٹی کے وسطی حصے میں کم سے کم 10 انچ بارش ہوئی جس سے دریائے گواڈیلوپ میں سیلاب آ گیا۔

حکام نے خبردار کیا ہے کہ صورت حال ابھی پوری طرح واضح نہیں ہے اور مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے جبکہ لاپتہ افراد کی درست تعداد بھی ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ لاپتہ ہونے والی لڑکیاں ایک ایسے مقام پر سمر کیمپ میں شریک تھیں جو دریائے گوادالوب کے کنارے واقع تھا۔

والدین اپنی لاپتہ ہو جانے والی بچیوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر ڈالتے حکام سے ان کا پتہ چلانے کی درخواستیں کر رہے ہیں۔

کیر کاؤنٹی کے شیرف لیرے لیتھا نے جمعے کی شام کو صحافیوں سے گفتگو میں بتایا تھا کہ شدید بارشوں کا سلسلہ صبح کے وقت شروع ہوا جس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔

اس علاقے کو ہل کنٹری بھی کہا جاتا ہے اور سمر کیمپس کے لیے مشہور ہے اور ہر سال ہزاروں بچے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

ریاستی حکام نے ایک دن قبل ہی ممکنہ خراب موسم کے حوالے سے خبردار کرنا شروع کر دیا تھا، نیشنل ویدر سروس کی جانب سے تین سے چھ انچ بارش کی پیش گوئی کی گئی تھی تاہم بارش 10 انچ سے بھی زیادہ پڑی۔

حکام کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے (فوٹو: اے پی)

حکام کا کہنا ہے کہ دریائے گوادالوپ کی سطح صرف 45 منٹ کے دوران 26 فٹ تک بلند ہوئی۔

1987 میں اسی علاقے آنے والی اس سکول بس کو بارش کا پانی بہا کر لے گیا تھا جس میں سوار بچے سمر کیمپ میں شرکت کے لیے جا رہے تھے اور 10 طلبہ ڈوب گئے تھے۔

ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے جمعے کو رات گئے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ریسکیو آپریشن شروع کر دیے گئے ہیں اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اسی طرح صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی واقعے پر تشویش کا اظہار کیا جب ان سے ایئر فورس ون میں گفتگو کے دوران صحافیوں نے ان سے حکومتی اقدامات کے بارے میں پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم ان کا خیال رکھیں گے اور تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

امریکہ کے محکمہ موسمیات نے علاقے میں فلڈ ایمرجنی کا اعلان کیا ہے۔

سٹی مینیجر ڈیلٹن رائس نے صحافیوں کو بتایا کہ علی الصبح ہونے والی شدید بارشوں کے حوالے سے کوئی خاص وارننگ جاری نہیں کی گئی، جس سے ممکنہ صورت حال کی مناسبت سے اقدامات نہ ہو سکے اور پیشگی طور پر لوگوں کو نکالا بھی نہ جا سکا۔

شدید بارشوں اور سیلاب سے علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی بھی ہوئی ہے (فوٹو: اے پی)

ان کے مطابق ’یہ سب کچھ بہت تیزی سے ہوا اور اتنے تھوڑے وقت کی پیش گوئی کوئی ریڈار بھی نہیں کر سکتا۔‘

ریاستی حکام کی جانب سے جمعرات کی صبح انتباہ جاری کیا گیا تھا کہ اگلے دو روز میں شدید بارش ہو گی۔

تاہم دوسری جانب ایمرجنسی مینیجمنٹ کے ڈائریکٹر و نم کیڈ نے کہا کہ موسم کے حوالے سے پیش گوئی پر اس لحاظ سے سوال اٹھائے جا سکتے ہیں کہ اس میں ’اتنی خطرناک صورت حال کا ذکر نہیں تھا جیسی کہ دیکھنے میں آئی۔‘

انتظامی حکام کا کہنا ہے کہ امدادی کارروائیوں میں ہیلی کاپٹرز بھی استعمال کیا جا رہے ہیں اور اب تک علاقے سے 237 افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔

 


News Source   News Source Text

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts