پاکستان شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے معروف اداکار عثمان مختار کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ انہیں میڈیا انڈسٹری کی ساتھی خاتون آرٹسٹ ایک برس ہراساں کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اداکار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک طویل اسٹوری پوسٹ شئیر کی جس میں انہوں نے ساتھی خاتون آرٹسٹ کی ہراساں کرنے کی حرکت کو ایک کہانی کے طور پر بیان کیا۔
انہوں نے پوسٹ میں لکھا کہ اس خاتون کی جانب سے ڈیڑھ برس سے زائد عرصے سے مجھے ہراساں، بلیک میل کیا جارہا ہے اور ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔
اداکار عثمان مختار کا کہنا تھا کہ خاتون کے ہراساں کرنے پر انہوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں شکایت درج کروائی تھی ، ایف آئی اے نے خاتون کی تحقیقات میں ایک سال کا وقت لیا اور پھر انہیں کئی مرتبہ طلب کرنے میں مزید 6 مہینے لگے۔
عثمان مختار نے یہ بھی بتایا کہ ان خاتون نے ان کے اہلخانہ اور خاص طور پر ان کی والدہ اور دوستوں کو ہراساں کر کے نشانہ بنایا اور نامناسب تبصرے بھی کیے گئے۔
اداکار عثمان کا کہنا تھا کہ اس سارے معاملے کے بعد اب میں تھک چکا ہوں اور میری ذہنی صحت پر بھی گہرا اثر پڑا ہے۔مذکورہ خاتون کی وجہ سے میری بے چینی میری صحت پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہے، میں خاموش رہا اور حکام کو اس سے نمٹنے دیا۔
شوبز اسٹار کا کہنا تھا کہ میں چاہتا تھا کہ یہ معاملہ جیسے تیسے کرکے ختم ہوسکے لیکن میں مزید خاموش نہیں رہ سکا کیونکہ میرے کردار کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے اپنی اسٹوری پوسٹ میں مزید انکشاف کرتے ہوئے لکھا کہ وہ خاتون تین سال سے پیغامات بھیج رہی ہیں، میں نے جواب نہیں دیا کیونکہ مجھے ٹھیک نہیں لگا اور میں وہ پیغامات بھی پوسٹ کروں گا۔
عثمان مختار کا کہنا تھا کہ وہ خواتین کی آزادی رائے اظہار کا احترام کرتے ہیں اور کوئی خاتون جو ہراسانی یا بدسلوکی سے متعلق آواز اٹھاتی ہے تو جھوٹے دعووں سے متعلق اپنے تجربے کے باوجود وہ اس کا یقین کریں گے۔
انہوں نے آخر میں خاتون آرٹسٹ کے میسج کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا جو انہوں نے عثمان مختار کو بھیجا تھا۔