میرا بیٹا آرمی میں جانا جاتا ہے۔۔۔ جانیے ان 4 مشہور سیاستدانوں کے غیر ممالک میں رہنے والے بچوں سے متعلق کچھ ایسے سچ جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

image

ویسے تو کئی ایسے مشہور شخصیات ہیں جو کہ باہر ممالک سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں، لیکن ان میں سے بیشتر مشہور شخصیات ایسی بھی ہیں جو بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کر پائے اور اب اپنے بچوں کو بھی باہر ممالک بھیج رہے ہیں۔

آج ایسے ہی چند سیاست دانوں کے بارے میں بتائیں گے جن کے بچے پاکستان سے باہر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

جہانگیر ترین:

جہانگیر ترین پاکستانی سیاست کا ایک معروف نام ہے۔ جہانگیر ترین ان سیاست دانوں میں شامل ہیں جنہوں نے اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کے۔لیے باہر ملک بھیجا تھا۔

ان کے بیٹے علی ترین جو کہ ملتان سلطان کو بھی دیکھتے ہیں، علی ترین نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے ایم بی اے کیا ہے۔ علی ترین ایم بی اے کے بعد مزید تعلیم بھی جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

جبکہ جہانگیر ترین کی ایک بیٹی سحر ترین بھی بیٹے سے کم نہیں ہیں، سحر نے لندن کی سینٹرل سینٹ مارٹنز سے گریجویشن کیا ہے۔ وہ اس وقت پاکستانی فیشن انڈسٹری کا ایک معروف نام ہیں۔

شیریں مزاری:

شیریں مزاری پاکستان تحریک انصاف کی ایک اہم رہنما ہیں جبکہ وہ انسانی حقوق کی وزیر بھی ہیں۔ شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری بھی سوشل میڈیا پر کافی چرچے میں رہتی ہیں۔

ایمان مزاری نے ایل ایل بی کیا ہے۔ انہوں نے ایل ایل بی کی تعلیم یونی ورسٹی آف ایڈنبرگ سے حاصل ہے۔

اس وقت ایمان مزاری اپنے متنازع بیانیہ کی وجہ سے کافی چرچے میں رہتی ہیں۔ ایمان مزاری کی والدہ شیریں مزاری کہتی ہیں کہ پاکستانی ریاستی اداروں سے متعلق بیٹی کے متنازع بیانات بیٹی کا اپنا موقف ہے، ہر کسی کا موقف الگ ہوتا ہے۔

عندلیب عباس:

عندلیب عباس کا شمار پاکستان تحریک انصاف کی پرانے رہنماؤں میں ہوتا ہے۔ عندلیب عباس کی بیٹی زینب عباس بھی کسی سے کم نہیں ہیں۔

زینب عباس نے بھی اپنی تعلیم بیرون ملک سے حاصل کی ہے۔ زینب نے یونیورسٹی آف وار وک برطانیہ سے مارکیٹنگ اینڈ اسٹریٹجی میں ایم بی اے کیا ہے۔

مریم نواز شریف:

مریم نواز شریف کے بیٹے جنید صفدر نے بھی تعلیم بیرون ملک سے حاصل کی ہے، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما نواز شریف کے نواسے جنید صفدر نے درہم یونیورسٹی سے سیاسیات میں گریجویٹ ہوئے تھے جبکہ اب جنید نے یونیورسٹی کالج لندن سے گلوبل گورننس اینڈ ایتھکس میں ماسٹرز کیا ہے۔

جنید صفدر کو بیرون ملک پڑھائی کے دوران شدید تکلیف کا سامنا اس وقت کرنا پڑا تھا جب ان کی والدہ کی مخالف سیاسی جماعت کے کچھ کارکنان نے انہیں زد و کوب کا نشانہ بنایا تھا جس پر وہ جذبات پر قابو نہ رکھ پائے تھے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کو سیاسی جماعت کے کارکنان نے ہراساں کیا تھا، کوئی بھی اس صورتحال میں ردِعمل دے سکتا ہے، جبکہ مریم نواز نے بیٹے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیٹا پاک آرمی میں جانا چاہتا ہے.


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.