شیوو نہیں اب مرد حضرات بھی ویکس کرواتے ہیں ۔۔ آج کل مرد حضرات کے نائی کی دکان پر کون سے ٹریٹمنٹ ہو رہے ہیں؟

image
جسم کے غیر ضروری بالوں کو ہٹانے کے لیے جہاں خواتین ویکس اور تھریڈنگ کا سہارا لیتی ہیں وہیں مرد حضرات شیوونگ کرواتے ہیں۔ لیکن اب شیوونگ سے زیادہ ویکسنگ کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ چہرے کی داڑھی کے بھی اب مختلف قسم کے ڈیزائنز فیشن میں ان ہیں جن کے لیے ہاٹ ویکس یا برازیلین ویکس اور اب بینز ویکس کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیا جا رہا ہے۔ بینز ویکس دراصل پلاسٹک نما دانے ہوتے ہیں جن کو گرم کرکے چمچ یا کسی آئس کریم سٹک کی مدد سے جلد پر لگایا جاتا ہے۔ یہ ویکس دیگر تمام ویکس کے مقابلے میں تیز ہوتا ہے اور اس کو لگانے کے بعد 2 سے 3 منٹ تک چھوڑ دیتے ہیں۔ لیکن پھر جب بالوں کی مخالف سمت میں کھینچ کر اتارا جاتا ہے تو چھوٹے چھوٹے بال بھی جڑ سمیت ویکس کوٹنگ میں کھینچ کر نکل آتے ہیں۔ بینز ویکس کی مدد سے چہرے کی رنگت بھی نکھر آتی ہے کیونکہ یہ سکن کے کچھ ڈیڈ سیلز کو بھی کھینچ کر باہر نکالتا ہے۔ دبئی ہو یا سعودی عرب، امریکہ ہو یا کوریا اب ہر جگہ مرد حضرات ویکس کروا رہے ہیں۔
مردوں کے بال بہت زیادہ سخت ہوتے ہیں۔ عام ویکس سے ان کو صاف نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن آج کل پلاسٹک بینز ویکس سے یہ کام بآسانی ہو رہا ہے۔ انسٹاگرام پر مختلف بیوٹی بلاگرز بھی اپنی ویڈیوز میں یہی دکھاتے ہیں جس پر لوگ کمنٹ کرتے ہیں کہ شاید اس طرح ویکسنگ سے بھی سارے بال نہیں نکلتے۔ لیکن زیادہ تر بال بآسانی نکل جاتے ہیں۔ اس کو گھر میں بھی کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اس کے لیے آپ کے پاس ویکس میلٹنگ مشین لازمی ہونی چاہیے۔ جسکی وجہ یہ ہے کہ بینز پلاسٹک جیسے ہوتے ہیں۔ جب ان کو گرم کرکے اپلائی کیا جاتا ہے تو یہ اثر رکھتے ہیں لیکن جب یہ ہلکے ٹھنڈے ہو جائیں تو اثر نہیں کرتے اور بال صاف نہیں ہوتے۔ اس کے علاوہ لوکل نائی کی دکان پر بھی اب ویکس کے ساتھ سستا وائٹننگ فیشل دستیاب ہے۔ جس میں سکربنگ کے ساتھ ساتھ بلیک ہیڈز ماسک اور وائٹ ہیڈز نکالنے کے لیے بھی مختلف طریقے استعمال کے جاتے ہیں۔ کسی سستے سیلون میں بھی جائیں تو وہاں مردوں کو چہرے کے تمام تر ٹریٹمنٹس کے ساتھ ساتھ بالوں کو سٹریٹ اور رولنگ کروانے کی سہولت بھی مل جاتی ہے۔
About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts