نہ ڈائٹ اور نہ جم، گھر بیٹھے بھی وزن کم ہوسکتا ہے ۔۔ مسٹر پاکستان زوہیب عالم گھر بیٹھے وزن کم کرنے کا طریقہ بتاتے ہوئے، ویڈیو دیکھیں

image

سمارٹ رہنے کے لیے ہر بندہ کوشش کرتا ہے۔ وزن نہ بڑھے یا اگر بڑھ جائے تو فوری کم بھی ہو جائے۔ لیکن وزن وہ ضدی چیز ہے جو آسانی سے کبھی گھٹتی نہیں ہمیشہ بڑھتی ہی رہتی ہے۔ اس کا خیال کرنا پڑتا ہے تاکہ جسمانی بیماریاں بھی نہ ہوں۔ وزن کے بڑھنے سے ہم صرف موٹے ہی نہیں ہوتے بلکہ ہمارا کولیسٹرول، بلڈ پریشر، شوگر، ہارمونل مسائل اور ہارٹ اٹیک کا مسئلہ بھی ہوجاتا ہے جو جان لیوہ ہیں۔ وزم کم کرنے کے خواہشمند افراد جم جاتے ہیں اور وہاں ایروبکس یا مشین ٹریننگ کرتے ہیں تاکہ باڈی ان شیپ رہے البتہ بہت سے ایسے لوگ بھی ہیں جن کے پاس جم جانے کا بالکل وقت نہیں ہوتا کیونکہ ان کا ڈیلی روٹین روزمرہ کے کام بہت زیادہ ہیں۔ ایسے افراد کے لیے ہماری ویب کی یہ ویڈیو یقیناً کارآمد ثابت ہوگی۔

پاکستان کے مشہور فٹنس ٹرینر اور مسٹر پاکستان زوہیب عالم نے ہماری ویب کے تمام ناظرین کے لیے کچھ ایسی وار اپس کثرت کرکے دکھائی ہے جس کو گھر میں کرنے سے آپ کا وزن بھی کنٹرول ہوگا اور کمر درد، پٹھوں کا درد اور دیگر جسمانی درد میں بھی کمی آئے گی۔

مسٹر زوہیب عالم کہتے ہیں کہ جم کرنے والے بہت سے لوگوں کو یہ نہیں معلوم ہوتا کہ کثرت کرنے سے پہلے وارم اپ لازمی کرنا چاہیے کیونکہ اس سے آپ کا جسم حرکت کے لیے خود کو تیار کرلیتا ہے۔ وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ جم گئے تھے، اب اٹھا نہیں جا رہا، اب انگلیوں میں درد ہے کسی کو ٹانگوں میں درد ہے یا بازو نہیں اُٹھ رہا ہے تو ان کو درد بنیادی طور پر ہوتا ہی اسی وجہ سے کہ وہ وارم اپ نہیں کرتے وہ جسم کو محنت کے لیے تیار نہیں بلکہ فوری کثرت کرلیتے ہیں یہ یقیناً تکلیف دہ بھی ہے اور نقصان دہ بھی ہے۔ وارم اپس کیسے کریں، اس کے لیے آپ یہ ویڈیو آخر تک دیکھیں اور ایک کے بعد ایک مرحلے کو سیکھتے جائیں۔ پھر روزانہ اپنے روٹین میں سے کسی بھی ایک وقت آدھے گھنٹے کے لیے ہی کثرت کریں اور وزن میں کمی لائیں:


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts