جہاز کو اُڑانے سے پہلے اس کے انجن میں آگ کیوں لگائی جاتی ہے اور جانیے جہاز کا وہ کونسا حصہ ہے جہاں حادثے کی صورت میں آگ نہیں لگتی؟

image

ہوائی جہاز میں سفر کرنے کا مزہ ہی کچھ منفرد ہے۔ جہاں یہ ایک منفرد سواری ہے وہیں اس کو سب سے زیادہ پرسکون اور سب سے زیادہ خطرناک بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اگر جہاز حادثے کا شکار ہو جائے تو یہ بھی اندازہ نہیں ہوتا کہ لاش بھی ملے گی یا نہیں۔ اور پرسکون اس لحاظ سے کہ جہاز میں بیٹھ کر سفر کرنے میں نہ تو پسینہ آتا ہے اور نہ بسوں کی طرح دھکے کھانے پڑتے ہیں۔ بس اپنی جگہ پر بیٹھے بیٹھے ایک ملک سے دوسرے ملک کا سفر کرلیتے ہیں۔

جہاز سے متعلق کچھ دلچسپ معلومات ہم آپ کو ویسے بھی دیتے رہتے ہیں لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسی بات بتا رہے ہیں جسے جان کر آپ کو بھی حیرت ہوگی کہ یہ کام بھی جہاز اُڑنے سے قبل ہوتا ہے۔

٭ جہاز اُڑائے جانے سے قبل اس کو چیک کیا جاتا ہے کہ یہ اگلی پرواز کے لیے موزوں ہے بھی یا نہیں اور اسی لیے کئی ممالک میں فلائٹس کے سفر پر جانے سے آدھا گھنٹہ قبل مکمل ٹیکنیکل مشاہدے کی رو سے چیک کیا جاتا ہے اور اسی دوران جہاز کے انجن کو جلایا جاتا ہے جس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ جہاز کا اپنا وزن بھی ہوتا ہے اور جب اس میں مسافر سوار ہوتے ہیں تو یہ وزن دگنا ہو جاتا ہے جس سے انجن پر بھی فرق پڑتا ہے، یا بعض اوقات انجن کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے بھی اس طرح جلایا جاتا ہے تاکہ یہ چیک کیا جا سکے کہ یہ کہیں سے خراب تو نہیں۔

٭ جہاز میں جب بھی آگ لگتی ہے، کوئی بھی حادثہ پیش آتا ہے جہاز کی سیٹیں کبھی نہیں جلتی یعنی سیٹوں پر آگ کبھی نہیں لگتی جس کی وجہ یہ ہے کہ سیٹوں پر کولنگ ہائیڈرنٹس لگے ہوئے ہوتے ہیں جو کسی بھی ناگہانی آفت میں انسانوں کو جلنے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

٭ جہاز کا پائلٹ اگر سو جائے تو جہاز میں ایک ایسا سسٹم لگا ہوتا ہے جو پائلٹ کی چند منٹ سے زیادہ کسی حرکت نہ کرنے اور بٹن وغیرہ نہ دبانے پر خود بخود آن ہو جاتا ہے اور جہاں پائلٹ بیٹھا ہوتا ہے وہاں تیز سائرن بجنے لگتا ہے اور اس سائرن کی آواز تیز تر ہوتی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ جہاز میں ہمیشہ 2 پائلٹ ہوتے ہیں کہ اگر ایک سو بھی جائے تو دوسرا پرواز کو جاری رکھ سکتا ہے اور اگر دونوں بدقسمتی سے سو جائیں تو ایک اور سسٹم الرٹ ہو جاتا ہے جو دونوں پائلٹ کی حرکات پر غور کر رہا ہوتا ہے اور کوئی حرکت محسوس نہ ہونے پر بجنے لگتا ہے جس سے پائلٹ جاگ جاتا ہے۔ جہاز کا سسٹم اتنا جدید ہوتا ہے کہ اگر 5 منٹ سے زیادہ پائلٹ حرکت نہ کرے تو زمین پر موجود کنٹرول روم میں اے ٹی سی کو سگنلز ملنے لگتے ہیں اور ہنگامی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts