آپ نے پاکستان کی سرکاری تقریبات میں تمام سربراہان کو ہمیشہ شلوار قمیض میں دیکھا ہوگا۔ ملک کے اندر ہی نہیں بلکہ اکثر بیرونِ ملک ہونے والی تقریبات میں بھی سربراہان مملکت شلوار قمیض کا انتخاب کرتے ہیں کیوں کہ شلوار قمیض پاکستان کا قومی لباس ہے۔ لیکن بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہیں کہ شلوار قمیض پاکستان کا قومی لباس کیسے بنا۔ تو آئیے جانتے ہیں اس حوالے سے چند حیران کن معلومات۔
جنگ نیوز میں شائع ہونے رپورٹ کے مطابق مردانہ شلوار قمیض قیام پاکستان کے بہت عرصے بعد بھی غریبوں اور مزدوروں کا لباس سمجھا جاتا تھا لیکن ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے جلسوں میں پہننے کے لئے اسی لباس کا انتخاب کیا۔ وہ عوام کو یہ احساس دلانا چاہتے تھے کہ ان کا لیڈر ان میں سے ہی ایک ہے۔ وزیراعظم بننے کے بعد 1973 میں انھوں نے شلوار قمیض کو پاکستان کا قومی لباس قرار دے دیا۔
جنرل ضیاء کی حکومت اور شلوار قمیض
ذوالفقار علی بھٹو کے بعد جنرل ضیاء الحق نے بھی شلوار قمیض کو ہی فروغ دیا اور میڈیا سے کہا کہ ڈرامے بناتے ہوئے مثبت کرداروں کو شلوار قمیض میں دکھایا جائے جبکہ منفی کرداروں کو مغربی طرز کے لباس میں دکھایا جائے۔
ہر صوبے میں یکساں مقبول
شلوار قمیض پاکستان کے موسم اور ثقافتی اعتبار سے بھی کافی موزوں ہے۔ تمام صوبوں میں اس لباس کو یکساں مقبولیت حاصل ہے۔ شلوار قمیض پہننے میں ایک آرام دہ لباس سمجھا جاتا ہے۔