تصویر کو دیکھنے میں چند منٹ لگیں گے لیکن آپ چھپا راز تلاش نہیں کر سکتے ۔۔ جانیں اس تصویر کی حقیقت اور اپنی شخصیت سے متعلق اہم باتیں

image

حد سے زیادہ تیز آنکھوں والا بھی پہلی نظر میں پہچان نہ پائے، اکثر ایسی تصاویر سامنے آتی ہیں جن کی حقیقت معلوم کرنا لوگوں کیلئے مشکل ہو جاتا ہے تو آج ہم بھی کچھ ایسی ہی تصاویر لیکر سامنے آئے ہیں جسے پہلی نظر میں کوئی پہچان نہیں پائے گا ۔

تصویر کو پہلی نظر میں دیکھنے سے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ جیسے کسی فنکار نے کاغذ پر یہ تصویر اپنے ماہر ہاتھوں سے بنائی ہو لیکن ایسا ہے نہیں اور ایسا سوچنے والوں کے بارے میں یہ کہنا چاہیں گے کہ آپ کو چیزیں جیسی دیکھائی دیتی ہیں۔

آپ اس پر یقین کر لیتے ہیں جو کہ ایک طرح سے اچھی بھی ہے کیونکہ آپ سچے دل کے مالک ہیں فوراََ اعتبار کر لیتے ہیں مگر یہ عادت زیادہ تر نقصان دہ ہوتی ہے کیونکہ کسی پر بھی یوں یقین کرنا دھوکہ بھی دے سکتا ہے۔

اور اگر آپ تصویر کو دیکھتے ہی سمجھ گئے کہ یہ کوئی الگ یا پھر منفرد چیز ہے اور اس کی حقیقت معلوم کرنے کی کوشش کی جس کے بعد آپ کو معلوم ہوا کہ یہ کوئی تصویر نہیں بلکہ یہ ایک باز کا بہت بڑا سا ڈھانچہ بنایا گیا ہے۔ اس بات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ چیزوں کو کچھ الگ نظریہ سے دیکھنے کے عادی ہیں اور آنکھوں دیکھی کسی بھی بات کو سچ نہیں مانتے اس کے پیچھے چھپی حقیقت جاننے کی کوشش کرتے ہیں مگر آپ بھی یہاں غلط ثابت ہو گئے ہیں۔

مزید یہ کہ اگر کسی شخص نے تصویر کو دیکھتے ہی پہچان لیا کہ یہ کسی باز یا پھر کسی بھی اور پرندے کا بہت بڑا ڈھانچہ ہے اور اس پر ایک سفید رنگ کے کپڑے پہنے آدمی کھڑا ہے اور اس وقت وہ اونچائی پر سے شہر کے بہترین موسم کا لطف لے رہا ہے۔

تو ایسے شخص کیلئے خوشخبری ہے کہ اسے زندگی میں کوئی دھوکہ نہیں دے سکتا کیونکہ آپ جس بھی شخص سے ملیں گے اسے اور اس کے ارادوں کو فوراََ پہچان لیں گے کہ یہ کیسا آدمی ہے اور پھر اس سے پہنچنے والے نقصان سے محفوظ رہ سکیں گے۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.