انسان کی زندگی میں کئی بار ایسے واقعات بھی پیش آتے ہیں جن کے نقوش تاحیات ذہن کے پنوں سے چپک کر رہ جاتے ہیں اور کبھی نہ کبھی ضرور ان واقعات کی یادیں تازہ ہوکر انسان کو ماضی کے جھرکوں میں لے جاتی ہیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ کراچی میں 31مئی 1986 کو پیش آیا جب شہر قائد میں تاریخی کالی آندھی نے زبردست تباہی مچائی اور 111 کلو میٹر کی رفتار سے چلنے والی اس آندھی نے 16 لوگوں کی جان لے لی تھی۔
دستیاب اطلاعات کے مطابق 1986 میں 31 مئی کورمضان کی ایک دوپہر کے آخر تک موسم میں کافی حبس تھا ،4 بجے کے قریب شمال سے بادل نمودار ہونا شروع ہوئے، آسمان کو ڈھانپ لیا اور دیکھتے ہی دیکھتے آسمان سیاہ ہو گیا۔
ساڑھے 4 بجے کے قریب مکمل اندھیرا چھا گیا اور15 منٹ تک گرد وغبارکے طوفان کے بعد 111 کلومیٹر کی رفتار سے تیز ہواؤں کے ساتھ طوفانی بارش ہوئی جس سے شہر میں 16 اموات ہوئیں،یہ طوفان کراچی میں 23 جون 2007 کے طوفان تک ریکارڈ پر سب سے شدید دھول کا طوفان تھا۔
کراچی میں آنیوالے اس خوفناک طوفان کے 36سال بعد آج بھی سوشل میڈیا صارفین ماضی کے اخباری تراشوں کو شیئر کرکے اس خوفناک واقعہ کو یاد کرتے ہیں۔