خود نکاح کیا مگر بیٹی کے لیے منڈپ سجا لیا ۔۔ مشہور بھارتی اداکار دھرمیندر نے بیٹی کو مسلمان کیوں نہیں ہونے دیا؟

image

اداکاروں سے متعلق دلچسپ معلومات تو بہت ہیں لیکن کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ سب کو حیرت میں مبتلا کر دیتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

مشہور بھارتی اداکار دھرمیندر اور ہیما مالنی بالی ووڈ کے ان چند جوڑوں میں شامل ہیں جن کی محبت کی کہانی شادی کے بندھن میں آ کر بندھ چکی تھی۔ لیکن اس شادی کے ہونے اور ایک ساتھ زندگی گزارنے کے حوالے سے ان دونوں کو کیا کچھ کرنا پڑا یہ بہت کم لوگ جانتے ہیں۔

ماضی کے مشہور اداکار ایک دوسرے کو بے حد چاہتے تھے مگر کچھ ایسی وجوہات کی بنا پر ایک دوسرے کے قریب نہیں آ پا رہے تھے جو کہ ان دونوں کے لیے مشکلات کھڑی کر سکتی تھی۔

دراصل دھرمیندر ہیمالنی سے ملنے سے پہلے ہی شادی شدہ تھے، پہلی بیوی نے دھرمیندر کے دو بیٹے ہیں، سنی دیول اور بوبی دیول۔ لیکن ہیما مالنی کو دل دے بیٹھے تھے۔

دوسری جانب ہیما مالنی بھی کئی مشہور اداکاروں کے پروپوزل ٹھکرا چکی تھیں۔ ویسے تو دونوں نئی زندگی کے لیے تیار تھے مگر اس راہ کے درمیان ایک اہم مسئلہ درپیش تھا اور وہ تھا ہندو میریج ایکٹ، جس کے تحت آپ اپنی پہلی بیوی کو طلاق دیے بغیر دوسری سے شادی نہیں کر سکتے۔

یہی وجہ تھی کہ 1979 میں دھرمیندر نے اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا، محض شادی کے لیے دھرمیندر نے اسلام قبول کیا۔ اپنا نام بھی دھرمیندر سے دلاور خان کیول کرشن رکھا، دوسری جانب ہیما مالنی نے بھی اسلام قبول کیا اور اپنا نام عائشہ بی رکھا۔

اس طرح دونوں کی شادی 1980 میں انجام پائی۔ اگرچہ دونوں نے اسلام قبول کیا مگر پریکٹسنگ مسلم نہیں ہیں۔ یعنی محض دوسری شادی کے لیے دھرمیندر نے اسلام قبول کیا، تاہم ان کی بیٹی کی شادی میں بھی واضح ہو رہا تھا کہ دھرمیندر اور ہیما مالنی اب بھی ہندو مذہب ہی کی طرف جھکاؤ رکھتے ہیں۔

بیٹی کی شادی ہندو ریتی رواج کے ساتھ کی گئی تھی، یعنی والدین نے نکاح کیا اور بیٹی کی شادی منڈپ میں ساتھ پھیروں کے ساتھ کی گئی، جس میں خود والدین نے بیٹی کے پھیروں میں مدد کی اور آشیرباد بھی دیا۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.