بیٹی نے باپ کے ساتھ تصویر شئیر کی اور ۔۔ 12 بہن بھائیوں والے سعید غنی کی زندگی سے متعلق وہ معلومات جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

image

سوشل میڈیا پر دلچسپ معلومات تو بہت ہیں، لیکن کچھ شخصیات سے متعلق ایسی معلومات ہوتی ہیں، جو کہ سب کو حیران کر دیتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے سیاست دان سعید غنی کا شمار کا شمار ان چند رہنماؤں میں ہوتا ہے، جو کہ اپنے دلچسپ انداز کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔

لیکن ان کی نجی فیملی بھی والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے نہ صرف اپنی اپنی فیلڈ میں کمال دکھا رہی ہیں، بلکہ سب کو حیران بھی کر رہی ہیں۔

پی پی کا جیال بننے والا یہ سیاستدان ایک عام سے چھوٹے گھرانے سے تعلق رکھتا ہے، سعید غنی کے والد بھی سیاستدان تھے اور اب بیٹا بھی والد کے نقش قدم پر چل کر عوام کی فلاح و بہبود کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔

نرم لہجہ اور دلچسپ انداز کی بدولت جانے جانے والے سعید غنی کی بیٹیاں بھی والد سے بے انتہا محبت کرتی ہیں اور اب مقام پر والد کی سپورٹ پر انہیں فخر ہے، ان کا والد بیٹیوں کو سپورٹ کرنے والا ہے۔

نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ سعید غنی اب بھی کرائے کے مکان میں رہتے ہیں، جس کا کرایہ بھی دیتے ہیں۔

دلچسپ بات یہ بھی ہے سعید غنی کی فیملی بھی کافی بڑی ہے، چونکہ والد نے 2 شادیاں کی تھیں، اسی لیے ان کے 12 بہن بھائی ہیں۔ 6 بہنیں اور 6 بھائی، تمام بھائی بہنوں میں رشتہ انہائی قریبی ہے۔

والد سے اس حد تک محبت کرتے تھے کہ جب ان کی طبیعت خراب ہوئی تو والد کو انجیکشن لگنے والا تھا، جب انہیں انجیکشن لگنے والا تھا تو میں ڈر کر بے ہوش ہو گیا تھا، مجھ سے والد کی تکلیف برداشت نہیں ہوتی تھی۔

سعید غنی کی بیٹیوں کا نام بے نظیر اور فریال غنی ہیں، بیٹیوں کا کہنا تھا کہ میرے بابا میرے لیے پرفیکٹ انسان ہیں اور میں بھی ان کے لیے فخر بننا چاہتی ہوں۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.