عبدالستار ایدھی کا شمار پاکستان کی چند شخصیات میں ہوتا تھا جو کہ فلاحی کاموں کی بدولت سب میں مقبول ہوئیں، جن پر عوام اندھا اعتماد کرتے تھے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو انہی سے متعلق دلچسپ واقعات کے بارے میں بتائیں گے۔
ایدھی صاحب نے جہاں ایدھی فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھ کر غریبوں اور بے سہاروں کو ایک سہارا دیا، وہیں ان لوگوں کو بھی آسرا مل ہی گیا جنہیں اپنوں نے ہی گھر سے نکال دیا۔
عبدالستار ایدھی اور ایک بوڑھے کی لاش کا واقعہ بھی سب کو رلا دیتا ہے، جب ان کے رضاکاروں کو اطلاع ملی کہ کراچی کے امیر ترین علاقے کے بنگلے کے باہر سے ایک بوڑھے شخص کی لاش ملی۔
رضا کار یہ واقعہ ایدھی صاحب کو سنا رہا تھا، ساتھ ہی اس نے بتایا کہ کس طرح ایک ٹیکسی سے نوجوان نکل کر آیا اور کچھ پیسے دے کر کہا میرے والد کو اچھی طرح غسل دے کر دفنانا، اور اندر ٹیکسی سے خاتون کی آواز آئی کہ تمہارے چکر میں فلائٹ مس ہو جائے گی۔
یہ سب سن کر عبدالستار ایدھی کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ تاہم اس بوڑھے کے پہناوے اور انداز سے معلوم ہو رہا تھا کہ وہ امیر شخص ہی تھا۔
دوسری جانب عبدالستار ایدھی کے ادارے کے رضاکاروں نے کچھ ایسے واقعات بھی دیکھے ہیں، جو سب کو حیران اور ناقابل یقین کر دیتے ہیں۔
رضاکار غسال محمد صدیق اپنے ساتھ پیش آیا واقعہ بتاتے ہیں کہ مردے کو غسل دے رہے تھے کہ اچانک مردہ اٹھ کر بیٹھ گیا تھا، اس صورتحال میں مرحوم شخص کے بیٹے خوف کے مارے غسل خانے سے باہر بھاگ گئے۔
لیکن جب بچوں کو معلوم ہو گیا کہ والد زندہ ہیں تو بچوں نے والد کے پوچھنے پر بتایا کہ آپ کومہ میں تھے اور ڈاکٹرز نے آپ کو مردہ قرار دے دیا تھا۔ لیکن 2 سال بعد اسی شخص کو دوبارہ غسل کے لیے لایا گیا تھا، تب اس کے بچے اصرار کر رہے تھے کہ چیک کرلیں کہیں زندہ تو نہیں ہیں؟ لیکن اس بار وہ انتقال کر گئے تھے۔