ٹائی ٹینک کے ملبے سے ملنے والا کروڑوں سال پرانے دانت سے بنا ہار کس کا تھا؟ دیکھئے

image

اپریل 1912 میں اپنے اولین سفر پر برطانیہ سے امریکا جاتے ہوئے برفانی تودے سے ٹکرا کر بحر اوقیانوس میں ڈوبنے والے ٹائی ٹینک کے حوالے سے تحقیقات اور نئے انکشافات کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔

ایک صدی سے زائد عرصے سے سمندر کی تہہ میں موجود ملبے کو کافی نقصان پہنچنے کے باوجود ملبے کی تصاویر اور اہم اشیا پر تحقیق کے دوران نئی نئی چیزیں سامنے آرہی ہیں۔

2022 میں ایک ڈیپ سی میپنگ کمپنی نے سمندر کی گہرائی میں اس جہاز کی ہر زاویے سے 7 لاکھ سے زیادہ تصاویر لیں اور پھر ان کی مدد سے 3 ڈی ماڈل تیار کیا۔ اس مقصد کے لیے آبدوزوں کی مدد لی گئی جن کو ایک خصوصی جہاز میں سوار ماہرین نے کنٹرول کیا اور 200 گھنٹوں سے زائد وقت تک ملبے کی لمبائی اور چوڑائی کا سروے کیا گیا۔

ملبے کی تصاویر کے دوران ایک ہار بھی سامنے آیا، سونے کے اس ہار میں میگا لوڈون کا ایک دانت لگا ہوا ہے۔ اس ہار کے مالک کے حوالے سے تو ابھی معلوم نہیں ہوسکا لیکن اس ہار میں موجود دانت کے بارے میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔

یہ دانت شارک کا ہے جو 2 کروڑ 30 لاکھ سال قبل موجود تھی اور اسے اس مچھلی سب سے عظیم الجثہ نسل قرار دیا جاتا ہے۔اس ہار کو اس وقت دریافت کیا گیا جب دنیا کے مشہور ترین بحری ملبے کے ڈیجیٹل اسکیننگ پراجیکٹ پر کام کیا گیا۔

وہ شارک مچھلی جو چند نوالوں میں وہیل کو کھا سکتی تھی، یہ شارک اتنی بڑی ہوتی تھی کہ وہیل کو محض 5 نوالوں میں نگل سکتی تھی۔

تحقیق پر مامور کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رچرڈ پارکنسن نے بتایا کہ یہ زیادہ تر افراد کو معلوم نہیں کہ ٹائی ٹینک ڈوبنے کے وقت 2 حصوں میں تقسیم ہوگیا تھا اور اس کا ملبہ 3 اسکوائر میل کے رقبے میں پھیلا ہوا ہے۔ہماری ٹیم نے اس ملبے کی مکمل تفصیلات کے اسکیننگ کی جس کے دوران یہ ہار بھی دیکھنے میں آیا۔

انہوں نے بتایا کہ حکومتی پابندیوں کے باعث ہمیں جہاز سے کسی چیز کو اٹھانے کی اجازت نہیں تھی مگر ابھی اس ہار کے مالکان کی تلاش کا کام کیا جا رہا ہے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts