لنکڈ اِن جیسے پلیٹ فارمز پر لاکھوں ’گھوسٹ ملازمتیں‘: دنیا بھر میں کمپنیاں بے روزگاروں کو دھوکا کیوں دے رہی ہیں؟

چاہے یہ اشتہارات گھوسٹ جاب ہیں، یا محض اس طرح کے نظر آتے ہیں، نتیجہ ایک جیسا ہے۔ ملازمت کے متلاشی آخر میں حوصلہ شکنی اور تھکن کا شکار ہو جاتے ہیں۔
علامتی تصویر
Getty Images

بہت سے ممالک میں روزگار تلاش کرنا اب مشکل ہوتا جا رہا ہے خاص طور پر کووڈ کی وبا کے بعد، امریکہ جیسے ممالک میں جہاں لوگ ملازمت کی کئی پیشکشوں میں انتخاب کرسکتے تھے، کیونکہ وہاں ایسی آسامیاں تھیں جنھیں آجر نہیں بھر سکتے تھے۔

تاہم ملازمین اب بڑی حد تک یہ سہولت گنوا چکے ہیں،برطرفیوں اور بجٹ میں کٹوتیوں کی وجہ سے اور خالی آسامیاں تیزی سے نایاب ہوتی جا رہی ہیں۔

اس کے باوجود، جگہیں موجود ہیں۔۔۔ یا کم از کم وہ موجود دکھائی دیتی ہیں۔

ملازمتوں سے معلومات فراہم کرنے والی سائٹس جیسے لنکڈ اِن اور اِن ڈیڈ ہے وہاں بے شمار آسامیوں کے اشتہار ملتے ہیں۔ تاہم، ان عہدوں کے لیے اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدواروں کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرنے کے باوجود، بہت سے اشتہارات ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر ایک عام لیبل کے ساتھ موجود رہتے ہیں کہ ’یہ اشتہار 30 دن سے زیادہ پہلے پوسٹ کیا گیا۔‘

حالانکہ نوکری کے یہ اشتہار پرانے ہوتے ہیں لیکن ملازمت کے متلاشی عام طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ کمپنیاں ان عہدوں کے لیے خدمات حاصل کر رہی ہیں۔ لیکن حقیقت زیادہ پیچیدہ ہے۔

ان میں سے کچھ ایسی نوکریوں کے اشتہارات ہیں جو پہلے ہی پُر ہو چکے ہیں، جب کہ دوسری ایسی بھی ہیں جنھیں کبھی بھرنے کا ارادہ نہیں تھا۔ یہ ’گھوسٹ جابز‘ ہیں اور ملازمت کے متلاشیوں کے لیے تیزی سے عام اور پریشانی کا باعث بنتی جا رہی ہیں۔

علامتی تصویر
Getty Images

ٹیلنٹ اور ایکسپوژر

گھوسٹ جاب کی پیشکشیں طویل عرصے سے لیبر مارکیٹ کا حصہ رہی ہیں۔

ملازمت کے یہ اشتہار مثال کے طور پر، ان کمپنیوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے بدنام ہیں جو صرف پروموشنل ٹولز کے طور پر کام کرنے کے لیے بوتھس قائم کرتی ہیں یا پھر بڑے پیمانے پر ریزیومے (سی وی) جمع کرتی ہیں، حالانکہ ان کے پاس بھرتیوں کے لیے کوئی پوزیشن بھی نہیں ہوتی۔

ڈیجیٹل دور میں مسئلہ بدتر ہو گیا ہے، حالانکہ ٹیکنالوجی کو نظریاتی طور پر تمام فریقین کے لیے ملازمت کی تلاش کے عمل کو بہتر بنانا چاہیے۔ حالیہ برسوں میں دنیا بھر میں درخواست دہندگان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ معیشت مزید مشکل ہوتی جا رہی ہے۔

امیدواروں کے آنے کے باوجود، نوکریوں کے ان اشتہاروں کی ایک حیران کن تعداد ملازمتوں کا باعث نہیں بنتی۔

امریکہ میں قائم جاب انٹیلی جنس کمپنی، ریویلیو لیبز، کے مطابق سنہ 2023 میں ہر نوکری کی پوزیشن پر ملازمتوں کا تناسب 0.5 سے نیچے آ گیا، مطلب یہ ہے کہ نصف سے زیادہ اشتہار کسی آجر کے لیے درخواست دہندہ کی خدمات حاصل کرنے کے لیے نہیں تھے۔

نیویارک میں قائم کاروباری قرض فراہم کرنے والے کلیرائف کیپیٹل نے 1,000 ہائرنگ مینیجرز کا سروے کیا اور پایا کہ 10 میں سے تقریباً 7 نوکریاں 30 دن سے زیادہ دستیاب رہتی ہیں اور 10 فیصد نصف سال سے زیادہ خالی رہتی ہیں۔

ملازمت کا اشتہار دینے والے نصف اداروں نے بتایا کہ وہ ملازمت کے مواقع غیر معینہ مدت کے لیے کھلے رکھتے ہیں کیونکہ وہ ’نئے لوگوں کے لیے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں۔‘

ایک تہائی سے زیادہ نے کہا کہ وہ کسی ملازم کے چھوڑ کر جانے کی صورت میں درخواست دہندگان کا ایک پول بنانے کے لیے کالز کو فعال رکھتے ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی پوزیشن پہلے ہی دستیاب ہو چکی ہے۔

پوسٹ کی گئی پوزیشنیں صرف ایک ٹیلنٹ ویکیوم کلینر کی طرح ہیں جو ہر درخواست دہندہ کے ریزیومے کو جذب کرتی ہے۔ وہ کمپنی کے اندر اور باہر اس کے تصور کو تشکیل دینے کا ایک ذریعہ بھی ہیں۔

چالیس فیصد سے زیادہ بھرتی کرنے والے مینیجرز نے کہا کہ وہ ایسی ملازمتیں اس لیے پوسٹ کرتے ہیں تاکہ یہ تاثر دیں کہ کمپنی پھل پھول رہی ہے۔ اتنی ہی تعداد کا کہنا تھا کہ ملازمت کی پیشکش ملازمین کی حوصلہ افزائی کے لیے کی جاتی ہے، جب کہ 34 فیصد نے کہا کہ ملازمتیں زیادہ کام کرنے والے عملے کو یہ یقین دلانے کے لیے پوسٹ کی جاتی ہیں کہ ان کے لیے نئے عملے کی اضافی مدد آنے کو ہے۔

ریزیوم جینیئس، ایک امریکی کمپنی جو کارکنوں کو ان کے ریزیومے ڈیزائن کرنے میں مدد کرتی ہے، کے سینیئر کنٹینٹ اور ریکروٹنگ مینیجر جیفری سکاٹ کہتے ہیں کہ ’گھوسٹ جابز ہر جگہ ہیں‘۔

وہ کہتے ہیں ’ہم نے صرف امریکہ میں لنکڈ اِن پر 17 لاکھ ملین ممکنہ گھوسٹ ملازمتیں دریافت کیں۔‘

لندن میں قائم کریئر ریسورسز کمپنی، سٹینڈ آؤٹ سی وی کے مطابق سنہ 2023 کے دوران برطانیہ میں نوکریوں کی ایک تہائی سے زیادہ پیشکشیں گھوسٹ جابز تھیں، جو کہ 30 دنوں سے زیادہ کے لیے شائع ہونے والی پیشکشوں کے طور پر ظاہر ہوتی ہیں۔

علامتی تصویر
Getty Images

’وقت کا بڑا ضیاع‘

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ تمام عہدے جو گھوسٹ جابز کی طرح نظر آتے ہیں وہ گھوسٹ جابز نہیں ہیں۔

امریکہ میں مقیم ایک کریئر کنسلٹنٹ، اینیٹ گارسٹیک کہتی ہیں کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ کمپنیوں کے لیے غیر ضروری نوکریوں کو پوسٹ کرنا ایک ایسا عمل ہے جو بڑے پیمانے پر کیا جاتا ہو۔ ‘

بھرتی کرنے والے وسائل کی کمی اور درخواست دہندگان کی ایک حیران کن تعداد کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ عمل آہستہ آہستہ چلتا ہے اور اس کے نتیجے میں بھرتی کرنے والے تمام درخواستوں کا جواب دینے سے قاصر ہیں۔

پھر بھی، چاہے یہ اشتہارات گھوسٹ جاب ہیں، یا محض اس طرح کے نظر آتے ہیں، نتیجہ ایک جیسا ہے۔ ملازمت کے متلاشی آخر میں حوصلہ شکنی اور تھکن کا شکار ہو جاتے ہیں۔

سکاٹ کا کہنا ہے کہ ’گھوسٹ آسامیاں ملازمت کے متلاشیوں کے لیے وقت کا بہت بڑا ضیاع ہیں۔‘

’ایک نوکری کی درخواست کو پُر کرنے میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں، کیونکہ ایک سنجیدہ درخواست دہندہ کمپنی کی تحقیق کرنے، اپنے ریزیومے اور کور لیٹر کو اپنی مرضی کے مطابق کرنے میں وقت لگے گا، اور پھر ان کے پاس موجود تمام ملازمتوں کی فہرست بنانے اور سکریننگ کے سوالات کے جوابات دینے کے عمل سے گزرے گا۔‘

پھر بھی، جاب مارکیٹ کی حالت اور اس کے لیے درکار کوششوں کے باوجود، کچھ امیدوار جواب کا انتظار کرتے ہوئے، زیادہ سے زیادہ درخواستیں بھیجتے رہتے ہیں۔

ملازمت کے متلاشیوں کا کہنا ہے کہ گھوسٹ ملازمتوں کی کثرت کی وجہ سے انھوں نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے کی۔

امریکہ میں مقیم ایک گرافک ڈیزائنر سمانتھا تین ماہ سے کام کی تلاش میں تھیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ انھوں نے عام طریقے سے درخواست دے کر شروعات کی تھی، لیکن زیادہ تر کمپنیوں کے جوابات کی کمی نے انھیں درخواست دیتے وقت زیادہ سلیکٹو بنایا ہے۔

اب وہ مخصوص پوزیشنوں کو ہدف بناتی ہیں جو ان کے پروفائل کے مطابق ہیں اور مجموعی طور پر وہاں کم درخواست دہندگان کے رابطہ کرنے کا امکان ہے۔

تاہم، وہ ابھی تک اس بات کا تعیّن نہیں کر سکیں کہ صحیح نقطہ نظر کیا ہے۔

وہ کہتی ہیں ’مجھے نہیں معلوم کہ ہر کسی سے رابطہ کر کے انتظار کرنا بہتر ہے یا ہدف بنا کر رابطہ کرنا، ہفتے میں ایک یا دو درخواستیں۔‘

گھوسٹ ملازمتیں آجروں کو اپنی شبیہ کو مضبوط کرنے اور مختصر مدت میں دوبارہ شروع کرنے کا موقع فراہم کر سکتی ہیں، لیکن یہ فوائد دیرپا نہیں رہ سکتے ہیں۔

اگر ایک ممکنہ ملازم محسوس کرتا ہے کہ کسی کمپنی کی طرف سے اسے مسترد کر دیا گیا ہے جس سے اس نے کبھی جواب نہیں سنا ہے، تو وہ اس کمپنی میں مستقبل کے مواقع کے لیے درخواست دینے سے خوفزدہ ہو گا۔ وہ کمپنیاں جو گھوسٹ نوکریاں پوسٹ کرتی ہیں بالآخر انھیں ملازمین مسترد کر سکتے ہیں۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.