قومی اسمبلی میں نئی پارٹی پوزیشن، حکومتی اتحاد کی دو تہائی اکثریت

image

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے تقرر کے بعد نئی پارٹی پوزیشن جاری کر دی گئی ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق نئی پارٹی پوزیشن میں حکومتی اتحاد کو دو تہائی اکثریت مل گئی ہے۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے بدھ کے روز جاری ہونے والے نمبرز کے مطابق نئی پارٹی پوزیشن میں حکمران اتحاد کے اراکین کی مجموعی تعداد 226 ہو گئی ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی جماعت ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ نئی پارٹی پوزیشن میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ اراکین کو آزاد دکھایا گیا ہے۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق نئی پارٹی پوزیشن کے مطابق مسلم لیگ ن قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بے۔ ن لیگ کے پاس قومی اسمبلی کی 122 نشستیں ہیں۔

پیپلز پارٹی ایوان زیریں میں دوسری بڑی سیاسی جماعت ہے۔ پی پی کے اراکین قومی اسمبلی کی تعداد 70 ہوگئی ہے۔ قومی اسمبلی میں تیسرے نمبر پر متحدہ قومی موومنٹ کا نمبر آتا ہے۔ایم کیو ایم کے پاس قومی اسمبلی کی 22 نشستیں ہیں۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری نئی پارٹی پوزیشن کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ق کے اراکین قومی اسمبلی کی تعداد پانچ ہے۔

استحکام پاکستان پارٹی کے قومی اسمبلی میں 4 نمائندے موجود ہیں جبکہ نیشنل پارٹی، مسلم لیگ ض اور بلوچستان عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن قومی اسمبلی ہے۔

اپوزیشن میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد اراکین کی تعداد 88 ہے۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے اراکین قومی اسمبلی کی تعداد 11 ہےجبکہ بی این پی ،مجلس وحدت المسلمین اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے پاس قومی اسمبلی کی کا ایک ایک نشست ہے۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق اس وقت قومی اسمبلی کے مجموعی اراکین کی تعداد 328 ہے۔ بعض نشستوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں ایک نشست پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ آنا باقی ہے۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق ن لیگ کے پاس قومی اسمبلی کی 122 نشستیں ہیں (فوٹو: گیٹی امیجز)

نئی پارٹی پوزیشن کے مطابق حکمران اتحاد کے اراکین قومی اسمبلی کی مجموعی تعداد 226 ہو گئی جبکہ اپوزیشن اراکین کی مجموعی تعداد 102 ہے۔

قائد حزب اختلاف کے تقرر سے قبل قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے تقرر سے قبل مسلم لیگ ن کے پاس قومی اسمبلی کی 107 نشستیں تھیں جبکہ پیپلز پارٹی ارکان کے تعداد 68 تھی۔

متحدہ قومی موومنٹ کے قومی اسمبلی کے ٹکٹ پر 17 امیدوار کامیاب ہوئے تھے کسی آزاد رکن نے ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار نہیں کی۔ ایم کیو ایم کو اقلیت کی ایک نشست اور خواتین کی 4 نشستیں ملیں۔ اس طرح کل ارکان کی تعداد 22 ہی تھی۔

جمعیت علمائے اسلام ف کے چھ ارکان کامیاب ہوئے تھے۔ جے یو آئی ف میں بھی کسی آزاد رکن نے شمولیت اختیار نہیں کی تھی۔خواتین کی ایک مخصوص نشست ملنے کے بعد قومی اسمبلی میں جے یو آئی ف کی مجموعی نشستیں 7 تھیں۔

مسلم لیگ ق کے تین ممبران جنرل نشست پر کامیاب ہوئے تھے۔ ایک آزاد امیدوار کی شمولیت کے بعد ارکان کی تعداد چار ہو گئی تھی جبکہ خواتین کے لیے مخصوص نشستوں میں سے ایک ملنے کے بعد مسلم لیگ ق کے اراکین تعداد پانچ ہو گئی تھی۔

 قومی اسمبلی کے ٹکٹ پر استحکام پاکستان پارٹی کے 3 امیداور کامیاب ہوئے تھے۔ ایک مخصوص نشست ملنے کے بعد ان کی تعداد چار ہو گئی تھی۔

مجلس وحدت المسلمین کا 1 ہی امیدوار جنرل نشست پر کامیاب ہوا تھا۔ اسی طرح مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے پاس بھی قومی اسمبلی کی ایک ایک نشست تھی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.