ڈیوڈرنٹ یا اینٹی پریسپیرنٹ: پسینے کی بدبو سے نجات حاصل کرنے کے لیے کیا بہتر ہے؟

ہو سکتا ہے کہ آپ نے کہیں پڑھا یا سنا ہو کہ ان مصنوعات میں موجود ایلومینیم کی مقدار آپ کے مساموں کو بند کر دیتی ہے، اور اسی باعث یہ صحت کے لیے کتنی نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔ حالیہ برسوں میں مارکیٹ میں قدرتی ڈیوڈرینٹس کی سپلائی بڑھ گئی ہے جن کا دعوی ہے کہ وہ جلد کے لحاظ موزوں ہیں اور ان میں الکوحل یا ایلومینیم شامل نہیں، ان مادوں کا تعلق چھاتی کے کینسر سے جوڑا جاتا ہے۔

آپ اور مجھ سمیت دنیا بھر کے متعدد لوگ پسینے کی وجہ سے آنے والی ناخوشگوار بدبو سے بچنے اور خود کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے تقریباً روزانہ ڈیوڈرنٹ یعنی پسینے کی بو ختم کرنے والا خوشبودار سپرے یا اینٹی پریسپیرنٹ یعنی پسینہ روکنے یا کم کرنے والے سپرے کا استعمال کرتے ہیں۔

ہو سکتا ہے کہ آپ نے کہیں پڑھا یا سنا ہو کہ ان مصنوعات میں موجود ایلومینیم کی مقدار آپ کے مساموں کو بند کر دیتی ہے اور اسی باعث یہ صحت کے لیے کتنی نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔

حالیہ برسوں میں مارکیٹ میں قدرتی ڈیوڈرنٹس کی سپلائی بڑھ گئی ہے جن کا دعویٰ ہے کہ وہ جلد کے لحاظسے موزوں ہیں اور ان میں الکوحل یا ایلومینیم شامل نہیں ان مادوں کا تعلق چھاتی کے کینسر سے جوڑا جاتا ہے۔

لیکن یہ بہت زیادہ مہنگی مصنوعات ہیں اور ان کی قیمت روایتی ڈیوڈرنٹ یا اینٹی پریسپیرنٹ سے تین یا چار گنا زیادہ ہو سکتی ہے۔

لیکن کیا یہ مصنوعات خریدنا فائدہ مند ہے؟ اور کیا دوسری مصنوعات واقعی ہماری صحت کے لیے خطرناک ہیں؟

بی بی سی کے صحافی گریگ فوٹ نے ماہر امراض جلد عادل شیراز اور ڈاکٹر باربرا اولیوسو سے ان دعوؤں کے پیچھے سائنس اور مارکیٹنگ سمجھنے کے لیے بات کی ہے۔ یہ دونوں افراد قدرتی مصنوعات کی تشکیل میں مہارت رکھتے ہیں۔

لیکن ان مصنوعات کے اثرات کو جاننے سے پہلے آئیے یہ وضاحت کرتے چلیں کہ پسینہ کیا ہوتا ہے؟

پسینہ کیا ہوتا ہے؟

شیراز بتاتے ہیں کہ ’پسینہ ایک ایسا عمل ہے جو ہمارے جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرتا ہے۔

’پسینہ سیال مادہ خارج کرتا ہے جیں میں بنیادی طور پر الیکٹرولائٹس کے ساتھ پانی اور نمک ہوتا ہے۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’جب آپ کا جسم گرم ہو جاتا ہے تو یہ اس سیال کو آپ کی جلد کی سطح پر چھوڑتا ہے جو ہوا میں بخارات بن جاتا ہے اور اس طرح جسم کے درجہ حرارت کو کم کرتے ہوئے گرمی کو دور کرتا ہے۔‘

اس کے علاوہ ہمیں ایسے حالات میں پسینہ آ سکتا ہے جو ہمارے لیے کسی تناؤ، اعصابی اذیت یا اضطراب کا باعث ہوں۔

تاہم پسینہ خود بدبو پیدا نہیں کرتا بلکہ ہماری جلد پر رہنے والے بیکٹیریا کے ساتھ پسینے کا تعامل (باہمی عمل) ہے۔

ماہر امراض جلد کہتے ہیں ’ہمارے جسم میں تقریباً دو سے چار ملین پسینے کے غدود ہوتے ہیں۔ کچھ ’ایککرائن‘ غدود پسینے کے غدود ہوتے ہیں جو تقریباً پورے جسم میں موجود ہوتے ہیں اور یہ پانی اور نمکیات خارج کرتے ہیں تاہم ان میں کسی قسم کی بدبو نہیں ہوتی۔‘

دیگر ’ایپروکرائن‘ پسینے کے غدود ہیں جو قدرے مختلف کام کرتے ہیں اور ہماری بغلوں، نالیوں، کھوپڑی اور چہرے کے کچھ حصوں میں موجود ہوتے ہیں۔

شیراز کہتے ہیں کہ ’یہ غدود پسینہ بھی پیدا کرتے ہیں لیکن ان کی ساخت تھوڑی مختلف ہے: اس میں فیٹی ایسڈ، کاربوہائیڈریٹس، کچھ پیچیدہ لپڈز اور سٹیرائڈز ہوتے ہیں۔

’جب یہ پسینہ خارج ہوتا ہے تو عام طور پر ہماری جلد پر رہنے والے بیکٹیریا ان اجزا کو کھاتے ہیں اور اس سے وہ بدبو پیدا ہوتی ہے جسے آپ پسینے سے جوڑتے ہیں۔‘

antiprespirant
Getty Images

صحت پر اثرات

بدبو سے بچنے کے لیے ہم عام طور پر تین قسم کی مصنوعات استعمال کر سکتے ہیں: ڈیوڈورنٹ، اینٹی پریسپیرنٹ اور قدرتی ڈیوڈرنٹ۔

ڈیوڈورینٹس بیکٹریا کو مار کر یا ان سے پیدا ہونے والی بدبو کو خوشبو میں بدل کر بدبو کو کم کرتے ہیں، لیکن یہ کسی شخص کے پسینے کی مقدار کو کم یا زیادہ نہیں کر سکتے۔

اولیوسو بتاتے ہیں کہ قدرتی مصنوعات جنھیں صحت مند آپشن کہا جاتا ہے، عام طور پر ’قدرتی اینٹی بیکٹیریلساج کے خوشبودار پودے اور زنک دھات سے نکالے گئے مرکب سے بنایا جاتا ہے جس میں پسینہ جذب کرنے والے اجزا (مختلف قسم کے نشاستے) اور بیکنگ سوڈا شامل ہوتا ہے۔‘

تاہم اینٹی پرسپیرنٹ بنیادی طور پر ایلومینیم کے مرکبات سے بنا ہوتا ہے اور یہ پسینے کی نالیوں پر ایک عارضی غلاف بنا دیتا ہے جو جلد کی سطح پر پسینے کے بہاؤ کو روکتے ہیں۔

کیا بغلوں کے مساموں کو بند کرنا نقصان دہ ہو سکتا ہے؟ اور کیا اس سے ہماری صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

شیراز کہتے ہیں کہ ’بغلوں میں موجود غدود ہمارے جسم میں موجود کل غدودوں کے ایک سے دو فیصد کے درمیان ہوتے ہیں۔ اس لیے ایلومینیم سے بنی اشیا سے ان مساموں کو بلاک کرنے سے آپ کے پیدا ہونے والے پسینے پر کوئی نقصان دہ اثر نہیں پڑے گا۔‘

’اگر آپ کو جسم کو ٹھنڈا کرنے کی ضرورت ہے تو آپ ٹھنڈے ہو جائیں گے، کیونکہ آپ کے جسم میں بہت سے دوسرے پسینے کے غدود موجود ہیں جو اسی کام کے لیے ہیں۔‘

ایلومینیمکے متعلق شیراز کہتے ہیں کہ کچھ تحقیقات کے مطابق ماضی میں ایلومینیم کو بعض بیماریوں جیسے چھاتی کے کینسر یا ڈیمنشیا سے منسلک کیا گیا ہے لیکن اگر آپ یہ تحقیقات پڑھیں تو آپ کو پتا چلے گا کہ اس بات کا کوئی حتمی ثبوت نہیں ہے کہ ان بیماریوں کا سبب ایلومینیم تھی۔‘

ایلومینیم کو 20 ویں صدی کے آغاز میں اینٹی پرسپیرنٹ کے طور پر تیار کیا گیا تھا یعنی اس کا استعمال سو سال سے زیادہ عرصے سے جاری ہے، اس لیے اگر اس کا کوئی منفی اثر ہوتا جیسا کہ ان تحقیقات میں اشارہ کیا گیا ہے (جنھیں شیراز متنازعہ قرار دیتے ہیں)تو یہ پہلے ہی ثابت ہو چکا ہوتا۔

اینٹی پریسپیرنٹ سپرے استعمال کرنے کا درست طریقہ

اینٹی پریسپیرنٹ سپرے میں موجود دیگر کیمیائی مادوں کی وجہ سے اور صحیح استعمال نہ کرنے سے یہ سپرے بغلوں کی جلد میں جلن کا باعث بن سکتے ہیں۔

تو صحیح طریقہ کیا ہے؟ ایلومینیم سے بنے سپرے کو استعمال کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ کی بغلیں مکمل طور پر خشک ہوں۔

اگر یہ گیلی ہیں تو ایلومینیم کلورائڈ پانی کے ساتھ ردعمل ظاہر کرے گا اور ہائیڈروکلورک ایسڈ پیدا کرے گا جو جلد پر خارش کا باعث بنے گا۔

اسی وجہ سے شیراز یہ مشورہ دیتے ہیں کہ اگر آپ رات کو اینٹی پریسپیرنٹ لگا کر سو رہے ہیں تو اگلی صبح اپنی بغلوں کو پانی سے دھوئیں۔

وقت کے ساتھ ساتھ ایلومینیم نالیوں میں جمع ہو کر انھیں بلاک کر دے گا۔ لہٰذا اگر آپ اسے رات کو بھی لگا کر سوئے ہیں اور صبح دھو لیا ہے تو آپ کو اگلے دن اس کے نتائج نظر آئیں گے اور آپ کو پسینہ کم آئے گا۔

لیکن شیراز کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کا اثر ظاہر ہونے میں کم از کم ایک ہفتہ لگتا ہے۔

لہٰذا اس کے استعمال کا انحصار اب آپ پر ہے۔ کیمیا دان باربرا اولیوسو کہتی ہیں کہ یہ آپ کی پسند نہ ناپسند پر منحصر ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ ’اگر آپ چاہتے ہیں کہ سپرے کا اثر زیادہ عرصہ تک رہے اور ساتھ ہی ساتھ آپ جلد کو بچانا بھی چاہتے ہیں تو اینٹی پریسپیرنٹ سپرے کا انتخاب کریں۔ اگر آپ کو اس سے فرق نہیں پڑتا کہ سپرے کا اثر کتنا دیرپا یا قلیل مدتی ہے تو اس صورت میں قدرتی سپرے کا انتخاب کریں۔‘

اور ساتھ ساتھ اس بات کو بھی مدنظر رکھیں کہ ان میں سے بہت سے سپرے دوبارہ بھی بھروائے جا سکتے ہیں۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.