غزہ میں داخلے کے راستے بند رہنے کے باعث امدادی کام چند دنوں میں رُک سکتا ہے، اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسیوں کا انتباہ

image

مقبوضہ بیت المقدس۔11مئی (اے پی پی):اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں داخلے کے راستے بند رہنے کے باعث علاقے میں کھانے پینے کی اشیا اور ایندھن کی شدید قلت ہو گئی ہے اور صورتحال برقرار رہنے پرانہوں نے آئندہ چند دن میں اپنے آپریشنز رُک جانے کا خدشہ بھی ظاہر کیاہے۔اردو نیوز کے مطابق غزہ کی پٹی میں یونیسیف کے سینئر ایمرجنسی کوآرڈینیٹر ہامش ینگ نے بتایا کہ پانچ دن سے کوئی ایندھن اور عملی طور پر کوئی انسانی امداد غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوئی، اور ہم بچ جانے والاسامان استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نےورچوئل بریفنگ میں بتایا کہ یہ پہلے سے ہی ایک بہت بڑی آبادی اور بین الاقوامی امدادی ایجنسیوں کے لیے اہم مسئلہ ہے لیکن اب یہ چند دن کی بات رہ گئی ہے۔ اگر راستے نہ کھلے تو ایندھن اور سامان کی کمی کے باعث آپریشنز تعطل کا شکار ہو جائیں گے۔ہامش ینگ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ایک لاکھ سے زیادہ شہری رفح سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ رفح پر حملہ نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے غزہ کی پٹی میں فوری طور پر ایندھن اور امداد کی فراہمی کی اپیل بھی کی۔غزہ میں اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے ادارے اوچا کے ذیلی دفتر کے سربراہ جورجیوز پٹروپولس نے کہا کہ محصور فلسطینی علاقے میں صورتحال ’ہنگامی صورتحال سے بھی زیادہ‘ تک پہنچ چکی ہے۔ امدادی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ ہسپتال کو بند کرنا پڑے گا اور مزید بچے غذائی قلت کا شکار ہوں گے۔ یاد رہے کہ انسانی بنیادوں پر امدادی کام کرنے والے کارکنوں نے رواں ہفتے رفح میں اسرائیل کی فوجی کارروائی میں رفح اور کریم شالوم کراسنگ کی بندش پر خطرے سے خبردار کیا تھا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.