پہلا ٹی ٹوئنٹی: رضوان نے آسٹریلیا سے شکست کی وجہ بتادی

image

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان کا آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں شکست کے بعد کہنا ہے کہ میکسویل کی بیٹنگ نے میچ میں فرق ڈالا، بارش ہمارے کنٹرول میں نہیں، ہم نے پوری جان لڑائی۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کا پہلا میچ آج برسبین میں کھیلا گیا ۔ بارش سے متاثرہ میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 29 رنز سے شکست دی۔

بارش کے باعث دونوں ٹیموں کے درمیان فی اننگز 7 اوورزکا کھیل ہوا، پاکستان نے ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

آسٹریلیا کی جانب سے دیے گئے 94 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم مقررہ 7 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 64 رنز ہی بنا سکی۔

میچ کے بعد قومی ٹیم کے کپتا ن محمد رضوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پورا میچ بڑا تیز تھا،میکسویل نے بڑی اچھی بیٹنگ کی، مجھے اپنے بولرزپر پورا اعتماد ہے، اس طرح کے میچ کسی چیز کی پیش گوئی نہیں کر سکتے۔

رضوان کا کہناتھا کہ 7 اوورز کے میچ میں چیزوں کو نارمل رکھنا اور پلاننگ کرنا مشکل ہو تی ہے ، آئندہ میچز میں کم بیک کرنے کی کوشش کریں گے ، گلین میکسویل کو کریڈٹ دینا پڑے گا کیونکہ ان کی اننگز سے بڑا فرق پیدا کر دیا۔

محمد رضوان نے کہا کہ ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ اس لیے کیا کہ آسٹریلیا کو کم سے کم رنز تک محدود کرنے کی کوشش کریں۔

قومی ٹیم کے کپتان کاکہنا تھا کہ بولرز نے پوری جان لڑا ئی ہے، ہماری ٹیم میں کمزوریاں ہیں، جب جیتتے بھی ہیں تب بھی اپنی غلطیوں کو دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بولرز نے ہمیشہ پرفارم کیا اور ساتھ میں بیٹرز نے بھی پرفارم کیا، بارش ہمارے کنٹرول میں نہیں ہے، ہم نے پوری جان لڑائی۔

محمد رضوان نے مزید کہا کہ میکسویل کی گیم ہی ایسی ہے چاہے ون ڈے ہو یا ٹی ٹوئنٹی میچ ،اس کی بیٹنگ نے میچ میں فرق ڈالا ،ابھی ہم اچھے کھلاڑی تلاش کر رہے ہیں اور بہترین پلیئنگ الیون تشکیل دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کی جانب سے گلین میکسویل 19 گیندوں پر 43 رنز کی شاندار اننگز کھیل کے آؤٹ ہوئے تھے، ان کی اننگز میں 5 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.