"میں ہاتھ جوڑ کر ریما سے معافی مانگتا ہوں، خدا کے لیے مجھے معاف کر دیں۔ میں نے ان کے بارے میں ایسی بات کہی جس کی نہ کوئی تحقیق کی، نہ کوئی ثبوت تھا۔ یہ اللہ کے حکم کی بھی خلاف ورزی ہے کیونکہ اللہ فرماتا ہے کہ سنی سنائی باتوں پر یقین نہ کریں۔"
"میں نے ریما کو گوگل پر تلاش کیا، ایک دوست سے مدد بھی مانگی، حالانکہ مجھے معلوم تھا کہ ریما کا تعلق ایک پٹھان خاندان سے ہے اور ان کا اصل نام ثمینہ ہے۔ وہ چار بہن بھائی تھے اور ان کے حالات ایسے تھے کہ اسکول کی فیس تک ادا کرنے کے پیسے نہیں ہوتے تھے۔ لیکن ہیرامنڈی میں رہنے والی کوئی لڑکی غریب یا غیرت مند نہیں ہو سکتی۔ یہ میرا اندازہ تھا، جو غلط نکلا۔"
ریما کے خلاف متنازع بیان دینے والے ناصر ادیب نے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ لی
پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف مصنف ناصر ادیب، جو اپنے بے باک بیانات کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، اس بار خود شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ حالیہ تنازع تب شروع ہوا جب ناصر ادیب نے اپنی گفتگو میں ریما خان کے ماضی پر سوال اٹھاتے ہوئے انہیں ایک مخصوص پس منظر سے جوڑنے کا دعویٰ کیا۔
اپنے بیان میں ناصر ادیب نے ریما کو ہیرامنڈی سے تعلق رکھنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ "اگر ایک آرٹسٹ کی آنکھیں نہیں بولتیں تو وہ بیکار ہے۔" ان کا کہنا تھا کہ ریما خان میں زبان کی مٹھاس تو تھی لیکن آنکھوں میں وہ جذبہ نہیں تھا جس کی انہیں تلاش تھی۔
ناصر ادیب کے اس بیان پر شوبز انڈسٹری کے بڑے نام، بشریٰ انصاری، مشی خان، اور عمران عباس سمیت کئی ستارے میدان میں آ گئے۔ بشریٰ انصاری نے انسٹاگرام پر ناصر ادیب کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا، "گڑے مردے اکھاڑنے کا رجحان ہمارے معاشرے میں بڑھتا جا رہا ہے۔" مشی خان نے بھی ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے ان پر تنقید کی اور کہا کہ "ناصر ادیب جیسے سینئر شخص سے ایسی بات کی توقع نہیں تھی۔"
جہاں شوبز کی دنیا میں غصے کا طوفان اٹھا، وہیں ریما خان نے شاندار حکمتِ عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف ایک سادہ پیغام سے اپنے ناقدین کو شرمندہ کر دیا۔ انہوں نے انسٹاگرام پر ایک تصویر شیئر کی جس میں لکھا تھا: "اپنے آپ کو اشرف المخلوقات تب کہو جب تمہارے شر سے دوسروں کی جان محفوظ ہو۔"
معاملہ بڑھتا دیکھ کر، ناصر ادیب نے ایک پوڈکاسٹ میں اپنے الفاظ واپس لیتے ہوئے کہا، "میں نے بغیر تحقیق کے ایک بات کہہ دی جو غلط تھی۔ اللہ نے منع کیا ہے کہ سنی سنائی باتوں کو آگے نہ بڑھاؤ۔ میں ریما خان سے دل سے معافی مانگتا ہوں۔"