افغانستان سے شکست کے بعد انگلش کپتان بٹلر مستعفی: ’یہ ٹیم کے لیے درست فیصلہ ہے‘

افغانستان سے شکست اور چیمپیئنز ٹرافی کے مقابلوں سے باہر ہونے کے بعد انگلش کپتان جوز بٹلر نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ 34 سالہ بٹلر سنیچر کو جنوبی افریقہ کے خلاف آخری گروپ سٹیج میچ میں آخری بار کپتانی کی ذمہ داری نبھائیں گے۔
بٹلر
Getty Images

افغانستان سے شکست اور چیمپیئنز ٹرافی کے مقابلوں سے باہر ہونے کے بعد انگلش کپتان جوز بٹلر نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

34 سالہ بٹلر سنیچر کو جنوبی افریقہ کے خلاف آخری گروپ سٹیج میچ میں آخری بار کپتانی کی ذمہ داری نبھائیں گے۔

انگلینڈ کی ٹیم افغانستان سے ہارنے کے بعد ٹورنامنٹ سے نکل چکی ہے۔ ایسا حالیہ تاریخ میں تیسری بار ہوا ہے کہ انگلینڈ کو بٹلر کی کپتانی میں وائٹ بال ایونٹ میں ناکامی ہوئی۔ اس سے قبل انگلینڈ 50 اوور کے ورلڈ کپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے بھی باہر ہوا تھا۔

بٹلر نے لاہور میں غیر اعلانیہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 'یہ میرے لیے اور ٹیم کے لیے درست فیصلہ ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'میں سڑک کنارے پہنچ چکا ہوں۔'

بٹلر نے بتایا کہ انگلینڈ نے چیمپیئنز ٹرافی کی مہم کا آغاز ایک ایسے وقت میں کیا تھا جب اس پر سابقہ ٹورنامنٹس میں شکست کا اثر باقی تھا۔

بٹلر 2019 کی ورلڈ کپ فاتح ٹیم کا حصہ تھے جنھیں 2022 میں ایون مورگن کی ریٹائرمنٹ کے بعد کپتان مقرر کیا گیا تھا۔

بٹلر نے انگلینڈ کو 2022 کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جتایا تھا مگر اس کے بعد سے انگلینڈ کی وائٹ بال میں کارکردگی مایوس کن رہی۔

بٹلر کی کپتانی میں انگلینڈ 2023 کے ورلڈ کپ میں نو میں سے صرف تین میچ جیت سکا۔ تب سے اب تک انگلینڈ 16 میں سے 12 ون ڈے ہارا ہے۔ حالیہ تاریخ میں انگلینڈ کو مسلسل چھ میچوں میں شکست ہوئی ہے۔

انگلینڈ کو گذشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں انڈیا سے شکست ہوئی تھی۔

بٹلر کا استعفی اور کوچ میکلم کا ردعمل

بٹلر کا کہنا ہے کہ انھیں شدید افسوس اور مایوسی ہے۔ 'میرا خیال ہے کہ وقت کے ساتھ اس میں کمی آئے گی اور میں واپس اپنی کرکٹ سے لطف اندوز ہو سکوں گا۔'

انھوں نے کہا کہ انگلینڈ کی کپتانی کرنا ان کے لیے ایک اعزاز تھا۔

انگلینڈ کے کوچ برینڈن میکلم چیمپیئنز ٹرافی سے قبل صرف ٹیسٹ ٹیم کے کوچ تھے مگر اس ٹورنامنٹ کے لیے ان کی ذمہ داریاں بڑھ گئی تھیں۔

میکلم کا کہنا ہے کہ انھیں لگتا تھا بٹلر افغانستان سے شکست کے فوراً بعد مستعفیٰ ہونا چاہتے ہیں۔ بٹلر نے انھیں جمعرات کی شب ہوٹل میں اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔

بٹلر
Getty Images

میکلم نے بی بی سی ٹیسٹ میچ سپیشل کو بتایا کہ 'انھوں نے مجھے پیغام بھیجا کہ وہ بات کرنا چاہتے ہیں۔ مجھے اسی وقت معلوم ہوگیا تھا کہ اختتام قریب ہے۔'

'جب انھوں نے بتایا کہ وہ استعفیٰ دینا چاہتے ہیں تو میں نے ابتدائی طور پر سوچا کہ انھیں کپتانی جاری رکھنی چاہیے لیکن انھوں نے درست فیصلہ کیا ہے۔'

بٹلر کا حالیہ ریکارڈ اس لیے بھی بُرا ہے کیونکہ ان کے بہترین کھلاڑی، جیسے بین سٹوکس، سکواڈ سے باہر ہیں کیونکہ وہ ٹیسٹ میچز کو ترجیح دیتے ہیں۔

میکلم کا کہنا ہے کہ 'انھوں نے کپتانی بہترین انداز میں نبھائی کیونکہ وہ اس شرٹ، ڈریسنگ روم میں دیگر کھلاڑیوں اور فینز کے لیے کھیلنے کو ترجیح دیتے ہیں۔'

میکلم نے کہا کہ جلد وہ مینجنگ ڈائریکٹر راب کی سے بات چیت کریں گے کہ بٹلر کی جگہ کون کپتان بنے گا۔

انگلینڈ کے کھلاڑی ہیری بروک، لیئم لیونگ سٹون اور اوپنر فِل سالٹ تینوں نے گذشتہ چھ ماہ کے دوران وائٹ بال ٹیم کی کپتانی کی ہے۔

بظاہر ہیری بروک انگلینڈ کے نئے کپتان بن سکتے ہیں کیونکہ انھیں جنوری میں نائب کپتان بنایا گیا تھا۔ انھوں نے گذشتہ سال آسٹریلیا کے خلاف پانچ ون ڈے میچوں میں بھی کپتانی کی تھی۔

میکلم نے کہا ہے کہ 'ہمارے پاس ٹورنامنٹ کے بعد کچھ وقت ہوگا کہ ہم دیکھ سکیں اس کے لیے بہترین شخص کون ہے۔'

بٹلر نے 44 ون ڈے میچوں میں انگلینڈ کی کپتانی کی۔ مجموعی طور پر انھیں 18 میچز میں فتح جبکہ 25 میچز میں شکست ہوئی۔ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ان کا ریکارڈ بہتر ہے جہاں انھوں نے 51 میچز میں 26 بار فتح سے ہمکنار کرایا۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.