کاز لسٹ منسوخ کرنے کے بجائے میری عدالت کی بنیادوں میں بارود رکھ کر اُڑا دیتے ، جسٹس اعجاز

image

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے عمران خان سے ملاقات کے کیسز میں کاز لسٹ منسوخ کرنے پر سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ کاز لسٹ منسوخ کرنے کے بجائے آپ میری عدالت کی بنیادوں میں بارود رکھ کر اُڑا دیتے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل اسلام آباد ہائیکورٹ سلطان محمود عدالت میں پیش ہوئے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سنیارٹی کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے پر ڈپٹی رجسٹرار  کو طلب کیا تھا۔

جسٹس سردار اعجاز نے اسٹیٹ کونسل سے استفسار کیا کہ جو کچھ ہوا ہے کیا آپ اس میں ملوث ہیں؟ آپ نے کس کے کہنے پر کاز لسٹ منسوخ کی؟کیس منتقلی کے لیے متفرق درخواست کس قانون کے تحت دائر کی گئی؟ کیا ریاست جج کی مرضی کے بغیر کیس لارجر  بینچ کو منتقل کرنے کی حمایت کرتی ہے؟۔

جج نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ یہ کرنے کی بجائے آپ میری عدالت کی بنیادوں میں بارود رکھ کر اڑا دیتے، ہم بنیادی سوالات ہی طے نہیں کر پاتے، ہر 10 سال بعد بنیادی اصولوں پر اسی مقام پر کھڑے ہوجاتے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس گل حسن اورنگزیب ، جسٹس طارق اور جسٹس ارباب طاہر کی کاز لسٹ منسوخ

جسٹس اعجاز نے کہا کہ اس سے بڑی حماقت نہیں کہ قانون کی عملداری کے بغیر معیشت ترقی کرے، یہ میری ذات کا یا میرے اختیارات کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ معاملہ ہائیکورٹ کی توقیر کا ہے، کیا اس طرح عوام کا نظام انصاف پر یقین رہے گا؟ ۔

وکیل مشال یوسفزئی نے کہا کہ ہمارے ساتھ باہر یہ ہو رہا ہے تو بانئ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے ساتھ جیل میں کیا کرتے ہوں گے؟۔

عدالت نے کہا آپ وہ بات کر رہی ہیں ہمیں تو اپنے ادارے کی فکر ہو گئی ہے، گائیڈڈ میزائل آپ کی طرف جا رہا تھا وہ اب ہماری طرف آ رہا ہے، بعد ازاں عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.