"مجھے جنید صفدر کی شادی کی کوریج کے لیے شریف خاندان نے بلایا تھا۔ پہلے دن میں وہاں موجود تھا، پوری فیملی بہت عزت دار اور تعاون کرنے والی تھی۔ مریم نواز خاص طور پر اپنی خوبصورتی اور وقار کے باعث نمایاں نظر آئیں۔ لیکن دلہن کی جانب سے ہمیں ہدایت دی گئی کہ اس کی کوئی تصویر نہ کھینچی جائے۔ نہ ہمیں عائشہ سیف کی انٹری کور کرنے دی گئی، نہ ہی قریب جانے دیا گیا۔ رخصتی کے وقت دلہن کے خاندان نے دلہا دلہن کے گرد دائرہ بنالیا، اور صرف دلہن کا اپنا فوٹوگرافر کوریج کر سکا۔ میں نے مجبوراً مریم نواز اور ان کے اہلخانہ کی زیادہ تصاویر لیں کیونکہ وہی ہمیں موقع فراہم کر رہے تھے۔ میں کسی پر الزام نہیں ڈال رہا، لیکن یہ سب دیکھ کر مجھے اندازہ ہو گیا تھا کہ یہ رشتہ زیادہ دیر نہیں چل پائے گا۔ ایک جانب سے بہت سمجھوتے کیے جا رہے تھے اور دوسری جانب سخت رویہ تھا۔"
عرفان احسن، جو پاکستان کے صفِ اول کے سیلیبریٹی فوٹوگرافر کے طور پر جانے جاتے ہیں، نے آخرکار جنید صفدر کی طلاق کے حوالے سے اپنے مشہور بیان کی وضاحت کر دی۔ اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا کہ جنید صفدر کی شادی میں پیش آنے والے مناظر نے انہیں اسی وقت حالات کا اندازہ دے دیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ انہیں شریف خاندان نے خصوصی طور پر دلہا کی سائیڈ کور کرنے کے لیے بلایا تھا۔ شادی کی ابتدا میں ماحول بہت خوشگوار تھا اور شریف فیملی نے بھرپور عزت دی، لیکن دلہن کی جانب سے مسلسل سختی اور فوٹوگرافی پر سخت پابندیاں لگائی گئیں۔ ان کے مطابق، دلہن نے صاف کہہ دیا تھا کہ اس کی کوئی تصویر نہ کھینچی جائے۔
عرفان نے مزید کہا کہ رخصتی کے وقت جب دلہن کے خاندان نے دلہا دلہن کو گھیر لیا اور صرف ایک مخصوص فوٹوگرافر کو اجازت دی، تو انہیں اندازہ ہو گیا تھا کہ اس تعلق میں توازن کی کمی ہے۔ اسی لیے انہیں مجبوراً مریم نواز اور دیگر اہلخانہ کی تصاویر پر توجہ دینی پڑی تاکہ کام مکمل کیا جا سکے۔