نوکیا کا پاکستان میں فونز سستے کرنے کا اعلان۔۔ متوقع قیمت بھی بتا دی

image

مہنگائی کے اس دور میں، جب ہر گزرتے دن کے ساتھ صارفین کا بجٹ تنگ ہوتا جا رہا ہے، نوکیا HMD نے ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جو نہ صرف بروقت ہے بلکہ ہر اُس فرد کے لیے امید کی کرن بھی ہے جو سادگی اور بھروسا تلاش کر رہا ہے۔ نوکیا نے پاکستان میں اپنے مشہور فیچر فونز کی قیمتیں کم کر دی ہیں تاکہ بنیادی کمیونیکیشن ہر فرد کی پہنچ میں رہے۔

کمپنی نے نوکیا 105 کلاسک کی نئی قیمت 2,999 روپے مقرر کی ہے، نوکیا 106 اب 3,999 میں ملے گا، نوکیا 108 کی قیمت 4,199، نوکیا 110 کی 4,999 اور نوکیا 125 کی قیمت 5,199 روپے کر دی گئی ہے۔ یہ کمی تقریباً 600 سے 800 روپے فی فون ہے، جو اس وقت ایک عام صارف کے لیے بہت معنی رکھتی ہے۔

نوکیا کے یہ فیچر فونز اپنی سادگی، مضبوطی اور لمبی بیٹری لائف کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ان میں 2 سے 3 انچ اسکرین، ہیڈفون جیک، میموری کارڈ سلاٹ، Unisoc چپ سیٹ اور کچھ ماڈلز میں واٹر اور ڈسٹ ریزسٹنس جیسی خصوصیات موجود ہیں۔ نوکیا 125، جو قدرے بہتر ماڈل ہے، IP52 ریٹنگ کے ساتھ آتا ہے۔

یہ فونز ان لوگوں کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ہیں جو سمارٹ فون سے وقفہ لینا چاہتے ہیں، یا روزمرہ استعمال کے لیے ایک قابلِ بھروسا سیکنڈری ڈیوائس رکھتے ہیں۔ ان میں سادگی کے ساتھ وہ اعتماد ہے جو اکثر مہنگے فونز میں بھی نہیں ملتا۔ اس کے ساتھ ساتھ، ہر فون ایک سال کی آفیشل وارنٹی کے ساتھ آتا ہے، جو کہ کمپنی کے اعتماد کی علامت ہے۔

نوکیا کی پاکستان میں واپسی کا یہ انداز واضح کرتا ہے کہ کمپنی اپنے سنہری دنوں کی یاد تازہ کرنا چاہتی ہے، جب نوکیا ہر ہاتھ میں اور ہر دل میں تھا۔ قیمتوں میں یہ کمی صرف تجارتی فیصلہ نہیں بلکہ ایک سماجی پیغام بھی ہے: کہ معیاری چیزیں آج بھی مناسب قیمت میں مل سکتی ہیں، بشرطیکہ نیت صاف ہو۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.