بلوچستان کے شمال مشرقی علاقوں بولان اور گردونواح میں گزشتہ رات طوفانی بارشوں اور تیز ہواؤں نے تباہی مچا دی۔ نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے جبکہ دریاؤں اور ندیوں میں شدید سیلابی ریلے جاری ہیں۔
محکمہ ایریگیشن کچھی کے مطابق ناڑی ندی سے 80 ہزار کیوسک، بولان دریا سے 6 ہزار 30 کیوسک اور مشکاف وئیر سے 4 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے جس کے باعث صورتحال مزید سنگین ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دریا بولان میں سیلابی ریلے کے باعث بی بی نانی پل کا تقریباً 20 فٹ حصہ بہہ گیا جس کے بعد این-65 سندھ بلوچستان قومی شاہراہ پر ٹریفک مکمل طور پر معطل ہوگئی۔ لیویز کنٹرول روم ڈھاڈر کے مطابق ٹریفک کو کولپور اور ڈھاڈر کے مقامات پر روک دیا گیا ہے تاکہ حادثات سے بچا جاسکے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پل کی مرمت اور شاہراہ کی بحالی کا کام محکمہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی فوری طور پر شروع کرے گا۔ مقامی حکام نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی ہے۔