حکومتِ پاکستان نے 1990 سے 2025 کے دوران افغان شہریوں کو جاری کیے گئے تمام شناختی اور رجسٹریشن کارڈ منسوخ کر دیے ہیں۔ یہ اقدام قومی سلامتی، ڈیٹا کی شفافیت اور غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کی نشاندہی کے لیے جاری آپریشن کا حصہ ہے۔
وزارتِ داخلہ اور نادرا کے مطابق افغان شہریوں کو مختلف ادوار میں جاری کیے گئے پروف آف رجسٹریشن کارڈز، افغان سٹیزن کارڈز اور دیگر عارضی دستاویزات اب کالعدم قرار دے دیے گئے ہیں۔ تمام اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ان کارڈز کو کسی سرکاری یا مالی لین دین میں استعمال کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔
نادرا کے ذرائع کے مطابق ہزاروں افغان شہریوں نے پاکستانی شناخت کے جعلی یا مشتبہ دستاویزات حاصل کر رکھی تھیں جنہیں اب منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ملک بھر میں بائیو میٹرک ویریفکیشن کا عمل مزید سخت کر دیا گیا ہے تاکہ جعلی دستاویزات کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔
ترجمان وزارتِ داخلہ نے کہا کہ افغان شہریوں کو اپنی قانونی حیثیت واضح کرنے اور رضاکارانہ واپسی کے لیے قائم کردہ مراکز سے رجوع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں غیرقانونی طور پر قیام یا جعلی دستاویزات رکھنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت آئندہ مرحلے میں 2026 کے بعد افغان شہریوں کے قیام اور رجسٹریشن سے متعلق نئے ضوابط متعارف کرائے گی تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کے مسائل سے بچا جا سکے۔