حج کا طریقہ قدم بقدم
پڑھتے جائیں کرتے جائیں
اشارات
سرخ رنگ
فرض کی علامت ہے جس کا انجام دینا ضروری ہے ورنہ حج اور عمرہ نہ ہوگا۔
زرد رنگ
واجب کی علامت جس کا ادا کرنا لازم ہے ۔ ورنہ دَم واجب ہوگا۔
سبز رنگ
سنت اور مستحب ہونے کی علامت ہے سے ادا کرنے کی کوشش کرنا چاہیے اگر رہ جائے تو دَم وغیرہ واجب نہیں ۔
سفید رنگ
ایک عام علامت ہے جس میں عمل کا کوئی خاص درجہ بتانا مقصود نہیں ۔
حج کا طریقہ
۸ ذی الحجہ ۔ حج کا پہلا دن
حج کی تیاری
آٹھ ذی الحجہ کی رات کو مِنٰی جانے کی تیاری مکمل کریں ۔
احرام کی تیاری
سر کے بال سنواریں ، خط بنوائیں ، مونچھیں کترین، ناخن کاٹیں، زیر ناف اور بغل کے بال صاف کریں ۔
غسل
احرام کی نیت سے غسل کریں ورنہ وضو کریں۔
احرام کی چادریں
مرد ایک سفید چادر باندھیں اور دوسری اوڑھیں اور جوتے اتار کر ہوائی چپل پہنیں ، خواتین اپنے مخصوص طریقہ احرام پر عمل کریں ۔
نفل نما ز
مکروہ وقت نہ ہوتو مرد حرم شریف میں آکر احرام کی نیت سے دورکعت نفل سر ڈھک کر ادا کریں اور خواتین گھر میں یہ نفل پڑھیں ۔
نیت اور تلبیہ
اب اپنا سر کھول کر اس طرح نیت کریں
اے اللہ میں حج کی نیت کرتایا کرتی ہوں ، اس کو میرے لیے آسان کردیجئے اور قبول کر لیجئے ۔ آمین ۔
پھر فوراًتین مرتبہ لبیک کہیں اور دعا کریں ۔
احرام کی پابندیاں
احرام کی پابندیاں شروع ہوگئیں ، ان کی تفصیل تازہ کریں اور ان کا خاص خیال رکھیں ۔
مِنٰی روانگی
طلوع آٖفتاب کے بعد منٰی روانہ ہوں اور راستہ بھر زیادہ سے زیادہ تلبیہ پڑھیں اور دیگر تسبیحات پڑھتے رہیں ۔
مِنٰی میں
مِنٰی میں ظہر، عصر، مغرب، عشاء اور۹ذی الحجہ کی فجر کی نماز ادا کریں اور رات مِنٰی میں رہیں ۔
۹ ذی الحجہ ۔ حج کا دوسرا دن
عَرفَات روانگی
نماز فجر مِنٰی میں ادا کریں ، تکبیر تشریق کہیں ، لبیک کہیں اور تیاری کرکے زوال ہونے پر عرفات پہنچ جائیں ۔
غسل
غسل کریں ورنہ وضو کریں اور کھانے وغیرہ سے فارغ ہوجائیں اور کچھ دیر آرام کریں ۔
و قوف عرفات
زوال ہوتے ہیں وُقُوف شروع کریں ، اور شام تک لبیک کہنے ، دعا اور توبہ و استغفار کرنے اور چوتھا کلمہ پڑھنے اور الحاح وزاری میں گزاریں اور وقوف کھڑے ہو کر کرنا افضل ہے اور بیٹھ کر بھی جائز ہے ۔ یہ وقوف غروب آفتاب تک واجب ہے ۔
ظہر و عصر کی نماز
ظہر کی نماز ظہر کے وقت اور عصر کی نماز عصر کے وقت اذان وتکبیر کے ساتھ باجماعت ادا کریں۔
مزدلفہ روانگی
جب عرفات میں سورج ڈوب جائے تو مغرب کی نماز پڑھے بغیر ذکروتلبیہ پڑھتے ہوئے مزدلفہ روانہ ہوجائیں ۔ لیکن سورج ڈوبنے سے پہلے عرفات سے نکلنا جائز نہیں ورنہ دم واجب ہوگا۔
مغرب اور عشاء کی نماز
مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز ملاکر عشاء کے وقت میں ادا کریں ۔ دونوں نمازوں کے لیے صرف ایک اذان اور ایک اقامت کہی جائے ، پہلے مغرب کی فرض نماز باجماعت اداکریں پھر تکبیر تشریق اور لبیک کہیں اس کے بعد فوراً عشاء کے فرض باجماعت ادا کریں ، اس کے بعد مغرب کی دوسنت پھر عشاء کی دوسنت اور وتر پڑھیں ، نفل پڑھنے کا اختیار ہے ۔
ذکر و دُعا
یہ بڑی مبارک رات ہے اس میں ذکر ، تلاوت ، درود شریف پڑھیں ، لبیک کہیں اور خوب دعا کریں ، اور کچھ دیرآرام بھی کریں ۔
کنکریاں
بڑے چنے کے برابر ستر کنکریاں فی آدمی چنیں ۔
نماز فجر اور وقوف
صبح صادق ہونے پر اذان دیکر ، سنت پڑھ کر فجر کی نماز باجماعت ادا کریں اور وقوف کریں ۔
مِنٰی واپسی
جب سورج نکلنے والا ہوتو مِنٰی روزانہ ہوجائیں ۔
ذی الحجہ حج کا تیسرا دن
جَمرہ عقبہ کی رَمی
مِنٰی پہنچ جمرہ العقبہ پر سات کنکریاں الگ الگ ماریں۔ (جان کے خطرہ کے پیش نظرشام کو یا رات میں یہ کنکریاں مارنا مناسب ہے )
تلبیہ بند
جمرہ العقبہ کر کنکری مارتے ہی لبیک کہنا بند کریں اور رمی کے بعد دعا کیلئے نہ ٹھہریں ، یونہی قیام گاہ چلے آئیں ۔ اس کے بعد قربانی کریں ۔
قربانی
قربانی کے تین دن مقرر ہیں ۱۰،۱۱،۱۲ ،ذیالحجہ۔
دن میں رات میں جب چاہیں قربانی کریں ،۱۱ذی الحجہ قربانی اکثر آسان ہوتی ہے اور قربانی خود کریں یا کسی معتمد شخص کے ذریعہ کروائیں ۔
حلق یا قصر
قربانی سے فارغ ہوکر مرد پوا سر منڈوائیں اور خواتین انگلی کے پورے سے کچھ زیادہ پوری چوٹی کے اتنے بال کاٹ دیں کہ کم از کم چوتھائی سر کے بال کٹنے کاپکا یقین ہوجائے ۔
طواف زیارت
سے ذی الحجہ کے آفتاب غروب ہونے تک ہے ، دن میں یا رات میں جب چاہیں کریں عموماً ۱۱ذی الحجہ کو آسانی رہتی ہے ( طَواف زیارت کا طریقہ وہی ہے جو عمرہ کے طواف کا ہے ) اور طواف باوضو ضروری ہے ۔
حج کی سَعی
اس کے بعد سَعِی کریں ( سَعِی کا وہی طریقہ ہے جو عمر ہ کی سَعِی کا ہے ) اور سَعِی باوضو کرنا سنت ہے ۔
مِنٰی واپسی
سَعِی سے فارغ ہو کر مِنٰی واپس آجائیں ۔ اور رات مِنٰی ہی میں بسر کریں ۔
۱۱ذی الحجہ حج کا چوتھا دن
جَمَرات کی رَمی
گیارہ تاریخ کو زوال کے بعد تینوں جمرات پر سات سات کنکریاں مارنی ہیں ۔ (عموماً غروب آفتا ب سے ذرا پہلے ، اور رات میں رَمی کرنا آسان ہوتا ہے اور جان کے خطرہ کی بناء پر رات میں رَمی کرنا بلا کراہت دُرست ہے )۔
دُعا کریں
جمرہ اُولیٰ پر سات کنکریاں مارکر ذرا سا آگے بڑھ کر قبلہ رو ہوکر اور ہاتھ اٹھا کر حمدوثناء کرکے جو دل چاہے دعا کریں ۔ کوئی خاص دعا ضروری نہیں ہے ۔
دُعا کریں
اس کے بعد جمرہ وُسطیٰ پر سات کنکریاں ماریں اور قبلہ روکھڑے ہو کر اللہ تعالیٰ کی حمدوثناکرکے خوب دعا کریں ۔ یہاں بھی کوئی خاص دعا ضروری نہیں ہے ۔
دعا نہ کریں
اس کے بعد جمرہ عَقَبہ پر سات کنکریاں ماریں اور رَمی کے بعد بغیر دعا کیے اپنی جگہ واپس آجائیں ۔
ذکروعبادت
قیام گاہ میں آکر تلاوت، ذکراللہ، توبہ و استغفار اور دعا میں مشغول رہیں اور گناہوں سے دور رہیں ۔
۱۲ذی الحجہ حج کا پانچواں دن
جمرات کی رَمی
تینوں جمرات کو زوال کے بعد سات سات کنکریاں ماریں ، (غروب آفتاب سے ذرا پہلے رَمی کرنا اکثر آسان ہوتا ہے اور جان کے خطرہ کے لحاظ سے رات میں رمی کرنا مکروہ بھی نہیں ہے)۔
دُعا کریں
جمرہ اوالیٰ پر سات کنکریاں ماریں اور ذراسا آگے بڑھ کر قبلہ روکھڑے ہوکر اور ہاتھ اُٹھا کر حمدوثناء کریں اور خوب دُعا کریں ۔
دُعا کریں
اس کے بعد جمرہ وُسطیٰ پر سات کنکریاں ماریں اور قبلہ روکھڑے ہو کر اللہ تعالیٰ کی حمدوثناکرکے خوب دعا کریں اور درود شرف پڑھ کر خوب دعا کریں ، یہاں بھی کوئی خاص دعا ضروری نہیں ہے ۔
دعا نہ کریں
اس کے بعد جمرہ عَقَبہ پر سات کنکریاں ماریں اس کے بعد بغیر دعا کیے اپنی جگہ واپس آجائیں ۔
اختیار
آج کی رمی کے بعد اختیار ہے مِنٰی میں مزید قیام کریں یا مکہ مکرمہ آجائیں ۔
طواف وَدَاع
حج کے بعد مکہ مکرمہ سے وطن واپسی کا ارادہ ہوتو طواف وداع واجب ہے ( اس طواف کا طریقہ عام نفل طواف کی طرح ہے )۔