وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی نے اہم سیاسی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے مذاکرات کے تمام دروازے اب مکمل طور پر بند ہوچکے ہیں، کیوں کہ حالات پوائنٹ آف نو ریٹرن تک پہنچ چکے ہیں۔
اختیار ولی کا کہنا تھا کہ حکومت نے تدبر، صبر اور جمہوری قوت ہونے کے ناطے پی ٹی آئی کی سخت ترین تنقید بھی برداشت کی، مگر موجودہ صورتحال میں مزید لچک دکھانا ممکن نہیں رہا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ریاستی اداروں اور قومی مفاد کے خلاف بیانیہ اپنانے والوں کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر نے سخت الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت وہ پیسہ جو پہلے پاکستان کے خلاف جنگ پر خرچ کرتا تھا، اب پی ٹی آئی کو غیر مستحکم کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم فیصلہ کرے کہ ایسی جماعت پر پابندی کیوں نہ لگائی جائے جس کا کردار اور بیانیہ دشمن کے ایجنڈے سے مطابقت رکھتا ہو۔
اختیار ولی نے کہا کہ حکومت ملک میں سیاسی استحکام اور امن کو اپنی اولین ترجیح سمجھتی ہے، اور ریاست مخالف سرگرمیوں پر کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔