ہائر ایجوکیشن نے ایم بی اے کو ایم فل کے مساوی قرار دے دیا

image

ایم بی اے کو ایم فل کے مساوی کردیا گیا ہے جس کے بعد ایم بی اے کرنے والے امیدوار ایم فل کرنے کے بجائے براہ راست پی ایچ ڈی میں داخلے کے اہل ہوں گے اس بات کی منظوری ہائیر ایجوکیشن کمیٹی کی نیشنل بزنس ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل کے اجلاس میں دی گئی جس میں 30؍ سے زائد بزنس اسکولوں کے نمائندوں نے شرکت کی ، اجلاس کی صدارت کونسل کے کنوینر پروفیسر محمد امان اللہ خان نے کی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ 4؍ سالہ بی بی اے کرنے کے بعد 2؍ سال کا ایم بی اے ہوگا اس طرح امیدواروں کو 18 سال کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ایم فل کی ضرورت نہیں ہوگی اور وہ براہ راست پی ایچ ڈی میںداخلہ لے گا تاہم فرق دور کرنے کے لئے اسے تحقیق کے کچھ کورسز کرنے ہونگے۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ 4؍ سالہ بی بی اے پروگرام میں طلبہ کے ذہن کو وسعت دینے کے لئے نفسیات، فلسفہ اور تاریخ کے کورسز بھی نصاب میں شامل کئے جائیں جیسا کہ دنیا بھر میں ہوتاہے۔ اجلاس مین شریک ایک پروفیسر نے بتایا کہ اصل میں ہائر ایجوکیشن کمیشن ایم بی اے کا دورانیہ دو سال سے بڑھا کر ساڑھے تین سال کر رہی ہے اسی لئے اجلاس میں ملک بھر کے 150میں سے تیس بزنسا سکولوں اور بزنس فیکلٹیز نے شرکت کی جبکہ اکثریت نے ایم بی اے کا دورانیہ زیادہ کرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر اجلاس میں شرکت نہیں کی ہے ۔ اجلاس میں شرکت نہ کرنے والے اہم ترین اداروں میں قائد اعظم یونیورسٹی، کراچی یونیورسٹی ،پنجاب یونیورسٹی ،لمز،،پشاور یونیورسٹی ،بہائوالدین زکریایونیورسٹی، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، کامسیٹس، فاسٹ این یو سمیت دیگر اہم ترین جامعات ، بزنس سکول اور فیکلٹیز شامل ہیں ،اجلاس میں شرکت نہ کرکے احتجاج ریکارڈ کرانے والے اداروں کا موقف ہے کہ ایم بی اے کا دورانیہ دوسال سے بڑھا کرساڑھے تین سال کرنے ، عمر کی حد اٹھارہ سال کرنے سے گریجوایشن کے دورانیہ میں اضافہ ہوجائے گااور جو طالب علم اکیس سال میں گریجوایشن کرتاہے اب ساڑھے تیئس سال میں گریجوایشن کر سکے گا جس سے ملک میں افرادی قوت کی فراہمی میں تعطل پیدا ہوجائے گا،ان کایہ بھی موقف ہے کہ دورانیہ بڑھانے سے ایم بی اے میں داخلہ لینے والے نوجوانوں کی تعداد کم ہوجائے گی ، وقت ضائع ہوگا ،اداروں کو ڈیڑھ سال مزید جگہ فراہم کرنی ہوگی جس سے قیمتی زرمبادلہ بھی ضائع ہوگا ،ذرائع کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کی نئی انتظامیہ کی طرف سے اس فیصلے کے باعث سال 2014ء فال سیمسٹر میں ایم بی اے کا دورانیہ چار سال کردیا جائے گا جبکہ اس اہم فیصلے کے لیے متعلقہ فریقین سے نہ تو مشاورت کی گئی ہے اور نہ ہی اس کے اثرات پر توجہ کی گئی ہے جس سے ملک بھر کی جامعات میں شدید تحفظات پائے جاتے ہیں۔مخالفین کا موقف ہے کہ ایم بی اے کے دورانیہ میں اضافہ سے وقت ضائع اور کیمپسز کو زیادہ لمبے عرصے تک مصروف رکھنا پڑے گا جس سے ملک میں افرادی قوت کی بروقت فراہمی ناممکن جبکہ وقت اور خطیر رقم کا زیاں ہوگا ۔


Click here for Online Academic Results

About the Author:

مزید خبریں
تعلیمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.