کراچی میٹرک بورڈ: اسکروٹنی فارم

image

میٹرک بورڈ کراچی:ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی نے

کہا ہے کہ کسی بیرونی مداخلت اور دباؤ کے بغیر میٹرک کے امتحانات کے شفاف نتائج کے

اعلان کے بعد بعض طلبہ کو اپنے نتائج کی تصدیق درکار تھی جسکی روشنی میں انہوں نے

فیصلہ کیا کہ ایسے امیدوار اسکروٹنی کا فارم داخل کراسکتے ہیں جس کے لئے فوری طور

پر ہر مضمون کے ہیڈ ایگزامینر، ڈپٹی ہیڈ ایگزامینر اور سینئر اساتذہ پر مشتمل

کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں جو ایسی درخواستوں کا جائزہ لیکر پانچ دن میں متعلقہ

امیدوار وں کو ان کے امتحانی پوزیشن سے آگاہ کردیا جائے گا۔ اُنہوں نے بتایا کہ

اسکروٹنی کے لئے۴۰ دن ہوتے ہیں لیکن طلباء کی سہولت کے لئے اس مدت کو مختصر کرکے

پانچ دن کردیا گیا ہے اُنہو ں نے مزید بتایا کہ طلباء کو اسکروٹنی فارم کے ساتھ صرف

اپنے ایڈمٹ کارڈ کی کاپی منسلک کرنا ہوگی یہ فارم نیشنل بنک آف پاکستان، حبیب بنک

لمیٹڈاور عسکری کمرشل بنک بورڈ آفس بوتھ سے حاصل کرکے وہیں جمع کرائے جاسکتے ہیں ۔اس

موقع پہ موجود تمام طلباء سے اُنہوں نے ذاتی طور پر ملاقات کر کے اُن کے معاملات کو

دیکھا ۔ مگر دباؤ میں آکر فیل ہونے طلباء کے نتائج بدلے نہیں جاسکتے ۔

اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ ۱۰ تعلیمی ادارے ایسے ہیں جنہوں نے اپنے طلباء کے فزکس

پریکٹیکل کے نتائج پر مشتمل کاپیاں اب تک جمع نہیں کرائی ہیں۔ جس کی وجہ سے ۸۰۰

طلباء متاثر ہوئے ہیں اُن کے مسئلہ کو بھی ترجیحی بنیاد پر حل کیا جا رہا ہے ایسے

اسکولوں کی نشاندہی ضروری ہے جنہوں نے فزکس پریکٹیکل کی کاپیاں جمع نہیں کرائیں۔جن

کے نام مندرجہ ذیل ہیں:

۱۔ دی ہائی برو اسکول ، 7-C-22, بلاک آئی نارتھ ناظم آباد ۔۲۔ سر سید چلڈرن

اکیڈمیD-17رضویہ سوسائٹی، بی روڈ ناظم آباد ۔ ۳۔ باب ُ العلم پبلک سیکنڈری اسکول

B,75,77لیاقت آباد ۔ ۴۔ کے ۔بی ۔گرامر اکیڈمی۔ A-121بلاک 17ایف بی ایریا گلبرگ۔ ۵۔

آل سینٹس ہائی اسکول ، پلاٹ نمبر 67بلاک 13-Eگلشن اقبال ۔۶۔ نیازی گرامر پرائمری و

سیکنڈری اسکول محمود آباد نمبر6 ۔ ۷۔ عائشہ پبلک اسکول ، سیکٹر Aعوامی چوک منظور

کالونی ۔۸۔ فریال ماڈل اکیڈمی گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول ماڈل کالونی ۔۹۔ کراچی

کریسنٹ سیکنڈری اسکول L259-260سیکٹر 48/C کورنگی نمبر ڈھائی ۔ ۱۰۔ اے۔بی ۔ایس گرامر

اسکول B-13, سیکٹر 7/A سرجانی ٹاؤن ۔

 


Click here for Online Academic Results

About the Author:

مزید خبریں
تعلیمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.