پاکستانی طلباء شیل کے ’میک دی فیوچر سنگاپور‘ فیسٹیویل میں شرکت کریں گے

image
کراچی،22فروری،:2018 پاکستانی طلباء سنگاپور میں مسلسل دوسری مرتبہ منعقد ہونے والے فیسٹیویل ’میک دی فیوچر سنگاپو ر (Make the Future Singapore) ‘ میں شرکت کریں گے۔ ’میک دی فیوچر سنگاپور‘ ایک ایسا فیسٹیویل ہے جس میں ایشیا کے لیے ا نرجی سے متعلق بہترین نظریات پیش کیے جاتے ہیں۔ سنگاپور کے Changi Exhibition Centre میں منعقد ہونے والا یہ فیسٹیویل 08مارچ ، 2018 کو شروع ہو گا اور 11مارچ ، 2018 تک جاری رہے گا۔یہ مسلسل دوسرا سال ہے جب ایک عوامی فیسٹیویل کو بات چیت، تعاون اوردنیا کو درپیش انرجی کے چیلنج سے نمنٹنے کے لیے ایسی ایجادات پیش کرنے کی غرض سے استعمال کیا جائے گا جن کا مقصد کاربن ڈائی آکسائیڈ ((CO2 کے کم اخراج کے ساتھ مزید توانائی پیدا کرنا ہے۔

’میک دی فیوچر سنگاپور‘ میں ورچوئل ریئلٹی(virtual reality) اور عملی تجربہ وزیٹرز کو ایک ایسے سفر پر لے جائیں گے جہاں وہ پورے ایشیا سے پیش کیے گئے بہترین نظریات دریافت کریں گے، دنیا کو پاور فراہم کرنے والی سرگرمیوں کا مشاہدہ کریں گے اور مستقبل میں دستیاب توانائی کی جھلک دیکھیں گے۔وزیٹرز رقص، انٹر ایکٹو گیمز کھیلنے، کھارے پانی سے چلنے والی کاروں کی منی ریس دیکھیں گے اورنوجوان سائنسدانوں کے ساتھ ساتھ انرجی اسٹارٹ اپس سے ملاقات کریں گے۔

’شیل ایکو -میراتھن ایشیا‘ کے نام سے منعقد ہونے والے دوسرے ایونٹ میں ایشیا پیسفک اور مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے 18ملکوں کے 120اسٹوڈنٹس اپنی تیار کی ہوئی اورتوانائی کے استعمال میں باکفایت کاروں کی آزمائش کریں گے۔ دنیا کے مشہور ترین مقابلوں میں سے ایک ، شیل ایکو- میراتھن ایک عالمی پروگرام ہے جو بہترین اسٹوڈنٹس کو انرجی کے استعمال میں غیر معمولی کفایت کی حامل کاروں کی ڈیزائننگ اور انہیں مقابلہ میں ٹیسٹ کرنے کا چیلنج دیتا ہے۔

پاکستان ایک مرتبہ پھرشیل ایکو-میراتھن ایشیامیں حصہ لے گا اور اس میں 7یونیورسٹیوں کے اسٹوڈنٹس مستقبل سے تعلق رکھنے والی 10کاروں سمیت شرکت کریں گے ۔یہ کاریں انرجی کے استعمال میں انتہائی باکفایت ہیں۔حصہ لینے والی ٹیموں میں اربن غلام اسحق خان انسٹی ٹیوٹ (کیٹگری: اربن کنسپٹICE گیسولین )،ٹیم انووا پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجنیئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز (کٹیگری: اربن کنسپٹ وہیکل)،ٹیم میک دی ٹیک ایئر یونیورسٹی (کیٹگری: بیٹری الیکٹرک) جب کہ ٹیم پی این ای سی -نسٹ -اربن (کیٹگری: گیسولین) اور پی این ایس سی-نسٹ-پروٹوٹائپ (کیٹگری: بیٹری الیکٹرک) کا تعلق نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (NUST)، کراچی سے ہے۔

اس سال شیل ایکو-میراتھن ایشیا میں دو اہم مقابلے منعقد ہوں گے جس میں سے پہلا طویل ترین ریس کا مقابلہ مائلیج چیلنج(Mileage Challenge) کے نام سے ہوگا، جس میں شریک ٹیمیں کم سے کم ایندھن کے ساتھ زیادہ سے زیادہ فاصلہ طے کریں گی۔ سنہ 2017ء میں Asian leg کی فاتح ٹیم نے صرف ایک لیٹر ایندھن میں 2,289 کلو میٹر فاصلہ طے کیا تھا جس کا فاصلہ سنگاپور سے چیانگ مائی تھائی لینڈ تک طویل ہے۔

سنگاپور میں اس سال منعقد ہونے والے شیل ایکو-میراتھن ایشیا کے دوسرے ایونٹ کا نام Drivers' World Championship Asia ہے جو2016ء میں متعارف کرایا گیا تھا۔ Drivers' World Championship Asia ٹیموں کو بہترین Urban Concept کا چیلنج دیتا ہے کہ وہ انرجی کے استعمال میں اپنی کاروں کی ثابت شدہ کفایت کو اسپیڈ اور اپنی ڈرائیور کی مہارت کو ایک ایسی ریس کے لیے استعمال کریں جس میں یہ دیکھاجاتا ہے کہ کم کم ایندھن کے ساتھ فنش لائن پر کون پہنچتا ہے۔
سے
یہ پہلا موقع ہے جب شیل ایکو-میراتھن ایشیامیں قازقستان سے تعلق رکھنے والی ٹیم بھی شریک ہوگی جس میں دو یونیورسٹیوں کونمائندگی حاصل ہو گی ۔ قازقستان نیشنل ٹیکنکل یونیورسٹی ایتھانول (ethanol) سے چلنے والی منفر د کار کے ساتھ مقابلہ میں حصہ لیں گی جسے انتہائی شدید موسم میں کام کرنے کے لیے بنایا گیا ہے اور یہ قازقستان کے متنوع موسم کیعکاس ہے جو موسم سرما میں منفی 40ڈگری سینٹی گریڈ رہتا ہے اور موسم گرما میں 40ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر جاتا ہے۔
 


About the Author:

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.