آپ نے بہت سے ایسے لوگ دیکھے ہوں گے جو ہمیشہ کھاتے ہی نظر آتے ہیں کبھی کچھ تو کبھی کچھ۔ ۔ ان کا منہ کھانے سے رکتا ہی نہیں ہے لیکن ان کا وزن بھی بڑھتا نہیں ہے۔ آج کل تو ایسے لوگوں کو خوش نصیب سمجھا جاتا ہے کیونکہ وزن نامی بلا جب پیچھے لگ جائے تو آسانی سے جان نہیں چھوٹتی۔ ایسے میں وہ لوگ جو حد سے زیادہ کھا پی کر بھی سلم اور سمارٹ رہتے ہیں ان پر کسی قسم کی چربی نہیں چڑھتی تو آخر ایسا کیوں ہوتا ہے۔۔۔؟ کبھی سوچا ہے۔۔۔؟ یا آپ کو بھی میری طرح لگتا ہے کہ یہ خوش نصیب ہیں تو چلیں بتاتے ہیں آپ کو کہ سائنسدان اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔۔؟
امریکن یونیورسٹی کی پروفیسر کیتھلین میلنسن کے مطابق:
'' یہ انسان کے جینیاتی رویوں پر اثر انداز ہوتا ہے اس کا تعلق ہر گز غذا سے نہیں ہوتا ہے۔ کچھ افراد زیادہ متحرک یا چلنے کے عادی ہوتے ہیں، جبکہ ایسے شواہد بھی موجود ہیں کہ کچھ افراد جینیاتی طور پر ایسے ہوتے ہیں کہ وہ اپنے جسموں کو ہر وقت متحرک رکھنا پسند کرتے ہیں۔''
ان کے مطابق اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ:
" کسی کا میٹابولزم دوسروں سے زیادہ تیز ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ غذا اندر جاتے ہی بوسٹ ہونے لگتی اور جسم پر چربی چڑھنے نہیں دیتی''۔
انہوں نے مزید بتایا کہ:
'' اعصابی نظام کے سگنلز اور خون میں گردش کرنے والے ہارمونز ہمیں بھوک یا پیٹ بھرنے کے بارے میں بتاتے ہیں، یہ نظام کچھ افراد میں دوسروں کے مقابلے میں زیادہ حساس ہوتا ہے۔ اس حوالے سے ایک اہم ہارمون لیپٹین ہے جو زیادہ حساس نظام والے فرد میں کم ہوتا ہے اور جن میں زیادہ متاثر ہوتا ہے وہ جلدی موٹے نہیں ہو پاتے۔''
گزشتہ سال سوئٹزر لینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ قدرتی طور پر دبلے پتلے رہنے والے افراد کا وزن اس لیے معمول پر رہتا ہے کیونکہ ان کی چربی کے خلیات جینیاتی طور پر زیادہ موثر طریقے سے کام کرتے ہیں۔