ایک طرف پڑھائی متاثر تو دوسری طرف صحت متاثر، پاکستان میں بچوں کی آن لائن کلاسز سے والدین کو فکر لاحق ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران پاکستان میں جاری آن لائن کلاسز کی وجہ سے موبائل اور لیپ ٹاپ کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے، مگر اس اضافے سے والدین پریشان ہیں، والدین کا کہنا ہے کہ آن لائن کلاسز کی وجہ سے لیپ ٹاپ اور موبائل طلبہ کی ضرورت تو بن گئے ہیں تاہم بچے اب زیادہ وقت انٹرنیٹ استعمال کرنے میں گزار رہے ہیں جو کہ پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔
جہاں ان گیجٹس کے بڑھتے ہوئے استعمال سے والدین پریشان ہیں وہیں ماہرِ نفسیات نے بھی خبردار کر دیا ہے، ماہرِ نفسیات ڈاکٹر شائستہ نورین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے دوران موبائل فونز اور انٹرنیٹ کا بے دریغ استعمال بچوں کے لئے بے حد نقصان دہ ہے، اور اس سے ان کی ذہنی نشونما متاثر ہو رہی ہے۔
والدین کا کہنا ہے کہ بچے آن لائن کلاسز میں تو دلچسپی لیتے نہیں، مگر زیادہ وقت موبائل پر انٹرنیٹ استعمال کرنے میں گزار دیتے ہیں جس سے ان کی دلچسپی کھیل کود اور صحت مند سرگرمیوں سے ختم ہوتی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے پیشِ نظر ملک بھر کے تعلیمی اداروں کو ایک بار پھر سے 10 جنوری تک کے لئے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے تاہم تمام تعلیمی اداروں میں آن لائن کلاسز جاری ہیں۔