کنو کے چھلکوں میں چھپا ہے حسن کا راز۔۔ جانیں ان کی مدد سے اپنے 5 بڑے مسائل کا حل

image

کینو وٹامن سی کا خزانہ ہوتا پے تو اس کے چھلکوں میں بھی وٹامن سی کے علاوہ بہت سے ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو جلد کو چمکدار اور روشن بنانے کے لئے بہت کارآمد ہوتے ہیں۔ کینو کے چھلکوں میں وٹابن بی 2،وٹامن سی، وٹامن اے، فولک ایسڈ، پولی فینول اور فائبر موجود ہوتے ہیں۔ آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ آپ کس طرح کینو کے چھلکوں سے اپنے حسن کو نکھار سکتے ہیں۔

کینو کے چھلکوں کا قہوہ

کینو کے چھلکے اتار کر خشک کرلیں اور ان کو پانی میں ابال کر کچھ دیر پکائیں۔ جب قہوہ بن جائیں تو اسے پی لیں۔ چھلکوں کی یہ چائے افادیت میں کسی طرح پھل سے کم نہیں بلکہ وٹامن سے بھرپور ہے۔ اس چائے کو پینے سے ہاضمہ بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ رنگت صاف اور جلد بھی چمکدار محسوس ہونے لگے گی۔

چہرے پر ابٹن کی طرح ملیں

چھلکوں کو سکھا کر گرائینڈ کرکے پاؤڈر بنا لیں یئا پھر سکھائے بغیر بھی گرائینڈ کیا جاسکتا ہے۔ اب چاہیں تو اس پاؤڈر میں شہد ملا لیں یا پھر اگر جلد خشک ہے تو دودھ ورنہ صرف پانی یا عرقِ گلاب میں ملا کر جلد پر ہلکے ہاتھوں سے ملیں۔ اس سے چہرے کے کیل مہاسے اور ایکنی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

انفیکشنز سے بچاؤ

کینو کے چھلکوں کو پانی میں ابال کر نہانے کے پانی میں ملائیں اور اسی سے نہائیں تو ناصرف جسم سے خوشبو آنے لگتی ہے بلکہ مختلف الرجیز اور انفیکشنز کم کرنے میں ھی مدد ملتی ہے۔

دانت چمکائیں

کینو کے چھلکوں کے پاؤڈر بنا کر اسے دانتوں پر ٹوٹھ پیسٹ میں ملا کر یا پھر ایسے ہی ملیں تو پیلے دانت سفیدی اختیار کرنے لگتے ہیں اور منہ کی بدبو بھی کم ہوجاتی ہے۔

کینو کے چھلکوں کی نائٹ کریم

کینو کے چھلکوں کو سکھا کر اس میں چند قطرے لائم یا نیمبو کے ڈالیں اور تھوڑا سا صندل کا پاؤڈر ملا کر چہرے پر لیپ کرلیں۔ صبح تازے پانی سے چہرہ دھو لیں۔ چند کے استعمال سے آپ کو چہرے کی رنگت میں واضح فرق محسوس ہوگا۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.