شادی کے کارڈ چھپ چکے تھے، سب کو معلوم تھا مگر۔۔ جوہی چاولہ کے والد نے سلمان خان کے رشتے کو کیوں ٹھکرا دیا تھا؟ دلچسپ واقعہ

image

سوشل میڈیا پر سلمان خان سے متعلق ایسی کئی معلومات ہیں، جو کہ سب کو حیران کر دیتی ہیں، اداکار کی زندگی نے سب کی توجہ بھی خوب سمیٹی ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

مشہور بھارتی اداکار سلمان خان کا شمار بالی ووڈ کے بااثر اور مقبول ترین اداکاروں میں ہوتا ہے، لیکن سلمان خان کی زندگی میں کچھ ایسے نشیب و فراز آ چکے ہیں جو کہ خود ان کے لیے بھی مشکل کا باعث بن چکے ہیں۔

سلمان خان جس لڑکی کو پسند کرتے تھے وہ کوئی اور نہیں بلکہ اداکار سنگیتا بجلانی تھیں، جس سے ان کی شادی کی تاریخ تک طے پا گئی تھی، شادی کے کارڈ بھی بٹ چکے تھے، لیکن یہ شادی ہو نہ سکی۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق خاندان کے افراد بھی اس شادی سے خوش تھے، میڈیا میں بھی اس حوالے سے دعوت نامے بھجوائے جا چکے تھے۔ لیکن یکدم خبر آئی کہ سنگیتا نے کرکٹر اظہر الدین سے شادی کر لی ہے اور بالی ووڈ کو بھی خیر باد کہہ دیا ہے۔

دراصل سنگیتا اس بات پر خفا تھیں کہ سلمان کے دیگر خواتین سے روابط ہیں، جس کی بنا پر وہ سلمان سے دور ہوتی گئیں۔

دوسری جانب بھارتی میڈیا ہی اس واقعے کو بھی رپورٹ کر رہا ہے کہ سلمان خان نے مشہور بھارتی اداکارہ جوہی چاولہ کے والد کو بھی بیٹی کی شادی اُن سے رانے کی پیشکش کی تھی، کیونکہ اداکار جوہی چاولہ کو بے حد پسند کرتے تھے۔

تاہم جوہی کے والد نے اس رشتے کو ٹھکرا دیا، سلمان بتاتے ہیں کہ میں نے انکل سے جوہی سے شادی کرنے کے لیے درخواست کی، نامعلوم وجوہات کی بنا پر انہوں نے نے منع کر دیا، ہو سکتا ہے کہ میں جوہی کے لائق نہ ہوں، پتہ نہیں وہ کیا چاہتے تھے۔

سلمان خان آج بھی کنوارے رہ کر کنوارے افراد کے لیے کنوارہ رہنے کی وجہ ضرور بن گئے ہیں، لیکن دل ہی دل میں وہ ضرور جانتے ہیں کہ وہ کس تکلیف سے گزر کر آئے ہیں۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.