پی ایس جی کو خیرباد کہنے کے بعد لیونل میسی کونسا کلب جوائن کرنے جا رہے ہیں؟

image
دنیائے فٹ بال کے شائقین بے تابی سے انتظار کر رہے تھے کہ ارجنٹائن کے کپتان اور فٹ بال سٹار لیونل میسی فرانسیسی کلب پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کو خیرباد کہنے کے بعد کون سے کلب کو جوائن کریں گے، اور آخر کار انہوں نے فیصلہ کر لیا ہے۔

لیونل میسی نے کہا ہے کہ پی ایس جی کے ساتھ معاہدہ ختم ہونے کے بعد وہ امریکی کلب انٹر میامی کے ساتھ منسلک ہو رہے ہیں۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 35 سالہ میسی نے پی ایس جی کے لیے دو سیزن کھیلے اور اس کلب کے لیے سنیچر کو ان کا آخری میچ تھا۔ میسی نے پی ایس جی کو 2021 میں جوائن کیا تھا۔

پی ایس جی سے منسلک ہونے سے قبل انہوں نے اپنے فٹ بال کیریئر کا تمام وقت ایف سی بارسلونا میں گزارا اور یہ خبریں بھی گردش کر رہی تھیں کہ شاید وہ اس کلب کے لیے دوبارہ کھیلیں گے۔

میسی نے کہا کہ بارسلونا کے مالی حالات ایسے نہیں تھے کہ وہ اس کے ساتھ معاہدہ کرتے، کیونکہ ان کی پی ایس جی کو جوائن کرنے کی وجہ بھی یہی تھی۔

سپین کے اخبار ڈیارو سپورٹس کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں نے میامی جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کے ساتھ سو فیصد معاہدہ تو نہیں ہوا اور شاید کچھ چیزیں ہونا باقی ہیں، لیکن میں نے اس کے لیے کھیلنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔‘

’میں نے یورپ کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ سچ ہے کہ مجھے ایک اور یورپی ٹیم نے آفر کی تھی، لیکن میں نے اس کے بارے میں سوچا بھی نہیں، کیونکہ اگر یورپ میں رہنا ہوتا تو میں بارسلونا کو جوائن کرتا۔‘

In an interview with Mundo Deportivo Messi confirmed: 'I'm not going back to Barça, I'm going to Inter Miami.' pic.twitter.com/TdY3LMb0ex

— (Fan) Leo Messi (@imessi) June 7, 2023

میسی نے کہا کہ ’ورلڈ کپ جیتنے کے بعد بارسلونا نہ جانے کا مقصد یہ تھا کہ میامی میں فٹ بال کھیلا جائے اور زندگی سے لطف اندوز ہوا جائے۔ یقینی طور پر اسی ذمہ داری اور جیتنے کی خواہش کے ساتھ، لیکن زیادہ پرسکون طریقے سے کھیلا جائے۔‘

پی ایس جی نے گذشتہ ہفتے میسی کے کلب چھوڑنے کی تصدیق کی تھی۔

لیونل میسی کے نئے کلب انٹر میامی کے شریک مالک برطانوی فٹبال سٹار ڈیوڈ بیکم ہیں۔ انٹر میامی نے گذشتہ ہفتے کوچ فِل نیوائل کو نکال کر ان کی جگہ ارجنٹائن کے جیویر مورالز کو عارضی طور پر بطور کوچ تعینات کیا تھا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.