"میری مرحومہ ماں کی آخری خواہش تھی کہ میں اعلیٰ افسر بنوں. اب وہ زندہ نہیں ہیں لیکن میں کہنا چاہتا ہوں کہ ماں آپ کی جو آرزو تھی وہ میں نے پوری کردی اور میں افسر بن گیا ہوں"
ماں سے محبت کا اظہار کرنے والے اس بیٹے کو کیا معلوم تھا کہ جس محنت سے اس نے افسری کا امتحان پاس کیا ہے ایک دن وہی عہدہ اس کی جان لے لے گا اور وہ اپنی مرحومہ ماں سے جا ملے گا.
بلال پاشا جنوبی پنجاب کے ایک پسماندہ علاقہ میں پیدا ہوئے. ان کے والد دیہاڑی دار مزدور تھے۔ مالی حالات خراب تھے جس کی وجہ سے مسجد میں ہی قائم مکتب سے پرائمری پاس کی۔ لیکن محنتی بلال پاشا نے چھٹی جماعت سے اے بی سی پڑھنا شروع کر کے بھی انٹر میڈیٹ ایمرسن کالج ملتان اور بیچلر زرعی یو یونیورسٹی فیصل آباد سے کیا اور پھر ایم فل اور پرائیویٹ نوکری کے ساتھ مقابلے کا امتحان پاس کر کے سول سروس میں اعلیٰ افسر بن گئے. لیکن افسوس کہ خوشیاں زیادہ دیر نہ ٹھہریں اور آج بلال پاشا دل کے دورے میں جان کی بازی ہار گئے.
سوشل میڈیا اطلاعات کے مطابق کہا جارہا ہے کہ بلال پاشا کام کی زیادتی کی وجہ سے شدید ذہنی تناؤ اور ڈپریشن کا شکار تھے.
بلال نے کبھی اپنے ماضی کو چھپانے کی کوشش نہیں کی بلکہ اپنے بوڑھے والد کے ساتھ ویڈیو بنا کر اس بات کا ثبوت دیا کہ مزدوری اور غربت کی زندگی شرم نہیں بلکہ باعث فخر ہے. افسوس آج یہ قابل اور نیک دل نوجوان اپنے خوابوں سمیت منوں مٹی تلے دفن ہوجائے گا.