بینائی بھی جاسکتی ہے اور ۔۔ صبح اٹھتے ہی موبائل فون چلانے کی عادت ہماری صحت کو کتنا نقصان پہنچا رہی ہے؟

image

موبائل فون اب انسانی جسم کا ہی ایک حصہ بن چکا ہے جو ہر وقت ہمارے ہاتھوں میں رہتا ہے۔ صبح اٹھنے سے لے کر رات کو سونے سے چند دیر پہلے بھی موبائل فون کا ہی استعمال کیا جا رہا ہوتا ہے۔

صبح آنکھ کھلتے ہی سب سے پہلے ہم اپنے برابر سے موبائل اٹھاتے ہیں اور پانچ سے دس منٹ تک استعمال کرتے ہیں اور ہماری اس عادت پر طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے۔

یہ بات درست ہے کہ موبائل فون سے انسانی زندگی میں بہت سی آسانیاں پیدا ہوئی ہیں مگر اس کے ہر وقت استعمال بھی درست نہیں۔

صبح اٹھنے کے ساتھ ہی موبائل پر موجود مختلف ایپس کے نوٹیفکیشنز انسان میں ذہنی دباؤ پیدا کرتے ہیں۔ کام، سوشل میڈیا اور خبروں کی مسلسل اپڈیٹس پریشر کے ساتھ دن کا آغاز ہی دباؤ سے کرواتی ہیں۔

اسی طرح سوتے وقت اور اٹھنے کے ساتھ موبائل فون سے تعامل نیند کے دورانیے کو بھی بری طرح متاثر کرتا ہے۔ اسکرین سے نکلنے والی نیلی روشنی کے باعث پرسکون نیند مشکل ہوجاتی ہے۔

اسی طرح طویل عرصے تک روشن اسکرین کو قریب سے دیکھنے کے باعث آنکھوں کے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں، انکی وجہ سے الجھن، بے سکونی ، انسان اکتاہٹ کا شکار دن بھر رہتا ہے اور ساتھ ہی بینائی بھی متاثر ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

نیند سے بیدار ہوتے ہی موبائل فون کے استعمال سے کاگنیٹیو فنکنشنز متاثر ہوتے ہیں۔ ایسا ہونے سے دماغ کو دن کے مطابق ڈھلنے کے بجائے معلومات کی بوچھاڑ کے باعث غنودگی کی کیفیت رہتی ہے۔

صبح اٹھ کر اپنے کام کرنے کے بجائے موبائل فون دیکھنے کی وجہ سے انسان میں التواء کی عادت میں بری طرح اضافہ ہوجاتا ہے اور اسکے تمام کام ہی تاخیر کا شکار ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور پابندی وقت ختم ہوجاتی ہے۔

موبائل فون کا استعمال ضرور کریں مگر صحت سے بڑھ کر کچھ نہیں ، سب سے پہلے اپنی صحت کا خیال رکھیں اور موبائل کا استعمال ضرورت پڑنے پر ہی کریں۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.